انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** گدھے کے گوشت کی ممانعت بخاری میں حضرت سلمہؓ بن اکوع کی روایت ہے کہ جب ہم لوگوں نے خیبر پہنچ کر ان لوگوں کا محاصرہ کیا تو سخت قسم کی بھو ک میں مبتلا ہوئے، جس دن خیبر کی فتح ہوئی شام کو پورے میدان جنگ میں لوگوں نے ہر طرف آگ جلا رکھی تھی ، حضور ﷺ نے دریافت فرمایا … کیا پکانے کے لئے آگ جلائی گئی ہے ؟ لوگوں نے عرض کیا : گوشت پکانے کے لئے ، آپﷺ نے پوچھا کونسا گوشت ؟ لوگوں نے کہا: گھریلو گدھے کا، حضور ﷺ نے فرمایا کہ سب کو پھینک دو ، اور حضور ﷺ کی طرف سے منادی کرنے والے نے اعلان کیا کہ اﷲ اور اس کے رسول تم لوگوں کو گدھے کے گوشت سے منع کرتے ہیں، یہ گوشت نجس ہے ، اس ممانعت کے بعد باوجود اس کے کہ لوگ بھوکے تھے انھوں نے ہانڈیاں انڈیل دیں، دوسری روایت میں ہے کہ گھریلو گدھے ، خچر ، درندے اور پنجے سے پھاڑ کھانے والے پرندوں کا گوشت حرام قرار دیاگیا، مردار پرندے ، لوٹ کھسوٹ کے مال کو بھی حرام قرار دیاگیا، حضرت جابرؓ بن عبداﷲ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے خیبر کے روز گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرمایا تو گھوڑے کے گوشت کھانے کی اجازت عطا فرمائی (سیرت النبی - ابن کثیر)