انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** تدوین حدیث کا پانچواں دور پانچویں صدی کے نصف آخر سے لے کر ساتویں صدی تک محدثین کا پانچواں دور ہے، اس کے بعد یہ فنی کاوشیں ختم ہوجاتی ہیں اوران کے بعد اسماء رجال تخریجات اورشروح حدیث کے سوا خدمت حدیث کا کوئی میدان باقی نہیں رہ جاتا،پانچویں دور کے محدثین میں کچھ سند بھی چلتی رہی اورکچھ تخریجات چلتی رہیں،اس دور کے معروف محدثین میں بغویؒ (۵۱۶ھ) قاضی عیاضؒ (۵۴۴) ابن عساکرؒ (۵۷۱ھ) امام ابن قیمؒ (۷۵۱ھ) سر فہرست ہیں۔ تدوین حدیث کےان جملہ مراحل پر مجموعی نظر کرتے ہوئے یہ تسلیم کرنے سے چارہ نہیں؛کہ کسی علم کے منضبط کرنے کے جوطریقے انسانی فکرو عمل میں ممکن ہوسکتے تھے،وہ سب کے سب اس موضوع میں کارفرمارہے ہیں اورآج یہ بات معلوم کرنے کے لیے کہ آنحضرتﷺ اورصحابہ کرامؓ کی قرآن کریم کی تشریح میں سنت قائمہ کی تکمیل اور دین کی عملی تشکیل میں تعلیمات کیا کیا تھیں، امت کے پاس ہر دور میں نہایت قابل اعتماد ذخیرہ احادیث کی صورت میں موجود رہی ہیں اورآج بھی بفضلہ تعالی یہ قابل اعتماد علمی ذخیرہ ہمارے پاس پوری حفاظت سے موجود ہے۔