انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
امام اور امامت سے متعلق متفرق مسائل واحکام ٹیپ ریکارڈ سے امامت واذان کا کیا حکم ہے؟ ٹیپ ریکارڈر سے نہ امامت درست ہے اور نہ اذان، اس لئے کہ امام اور مؤذن وہی ہوسکتا ہے جوناطق اور گویا (بولنے والا) ہو اور ٹیپ ریکارڈر میں خود گویائی نہیں ہے؛ بلکہ وہ ایک بے ارادہ غیرمختار ناقل اور حاکی(Narrator) ہے جو کسی آواز کی نقل کرتا ہے، اذان وامامت عبادت ہے جوقلب کی کیفیت کے ساتھ انجام دی جاتی ہے اور ٹیپ ریکارڈر جامد وغیرحساس شی ہے، جس کی آواز کوعبادت نہیں کہا جاسکتا، اس کی آواز کی حیثیت مستقل بول کی نہیں ہوتی؛ بلکہ وہ تابع محض ہے؛ یہی وجہ ہے کہ اگرکوئی ٹیپ ریکارڈر پرایک ہزار کا اقرار کرے اور اسے بار بار بجانا چاہے تواقرار ایک ہزار ہی کا ہوگا، تین ہزار یازیادہ کا نہ ہوگا؛ اس لئے کہ اس آواز کی حیثیت تابع کی ہے؛ لہٰذا اس طرح دی گئی اذان اور امامت نہ ہوگی؛ بلکہ محض اس کا صوتی اور لفظی تکرار ہوگا۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۳۹۱۔ جدید فقہی مسائل:۱/۱۳۶)