انوار اسلام |
س کتاب ک |
مسبوق (ایسا شخص جس کی ایک یاچند رکعتیں چھوٹ گئی ہوں)کے مسائل واحکام مسبوق کسے کہتے ہیں؟ اور اس کی نماز کیاکا طریقہ ہے؟ جس شخص کی ایک یا دو رکعت چھوٹ گئی ہو اُسے مسبوق کہتے ہیں، قراء ت کے بارے میں اس کا حکم یہ ہے کہ جب امام کے فارغ ہونے کے بعد وہ اپنی نماز پوری کرے تو قراء ت کے لحاظ سے یہ اس کی پہلی رکعت سمجھی جائے گی، لہٰذا اس رکعت میں وہ سورۂ فاتحہ کے ساتھ قرآن کریم کی دوسری آیات بھی پڑھے گا، اگر اس کی دو رکعتیں چھوٹی ہیں تو دوسری رکعت میں بھی سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی اور سورۃ پڑھنا اس کے لئے ضروری ہے اور اگر تین یا چار رکعتیں چھوٹی ہیں تو پہلی دورکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورۃ پڑھے گا مگر اس کے بعد والی رکعتوں میں نہیں پڑھے گا۔ (فتاویٰ عثمانی:۱/۴۵۸، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند، یوپی۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۳/۳۷۷، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ فتاویٰ رحیمیہ:۵/۱۵۴، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۲۹۰، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۵/۵۴۳،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔کتاب الفتاویٰ:۲/۲۹۲،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)