انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ترکِ سلام سے سجدۂ سہو واجب ہوگا یا نہیں؟ اگر ایک طرف سلام پھیرنے کے بعد اٹھ گیا تو نماز بلا کراہت ہوگئی، ا س لئے کہ پہلے سلام سے نماز ختم ہوجاتی ہے، مگر چونکہ دوسرا سلام واجب ہے ا س لئے اگر قبلہ سے سینہ پھرنے اور کوئی بات کرنے سے قبل یاد آجائے تو دوسرا سلام پھیرلے، بہتر ہے کہ بیٹھ کر سلام پھیرے، کھڑے کھڑے سلام پھیرلے تو بھی واجب ادا ہوجائے گا، مگر خلافِ سنت ہوا اور اگر دونوں طرف سلام نہیں پھیرا اور مسجد سے نکلنے اور بات کرنے سے پہلے یاد آجائے تو بیٹھ کر سجدۂ سہو کرکے سلام ورنہ نماز مکروہ تحریمی اور اس کا اعادہ واجب ہوگا، اگر دونوں طرف سلام عمداًچھوڑدے تو سجدۂ سہو کافی نہیں، اعادہ کرنا واجب ہے۔ (احسن الفتاویٰ:۴/۳۷، زکریا بکڈپو، دیوبند)