انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** آنے سے پہلے آمد کی اطلاع ایک اور بات عقل و فہم سے سمجھنے کی یہ ہے کہ دنیا میں جتنے مصلح اوررفارمر آتے ہیں،وہ دنیا میں آکر جب اپنا اصلاحی کام کرتے ہیں تو اس کے بعد قوم یہ فیصلہ کرتی ہے کہ یہ رفارمرتھے لیکن نبی اور رسول ایسے ہوتے ہیں کہ ان کے آنے سے پہلے ہی اللہ تعالی امت کو باخبر کردیتا ہے جیسا کہ حضور محمد ﷺ کی آمد سے پہلے ہی انبیاء کا اپنی قوم کو آپ ﷺ کی آمد کی اطلاع دینا اور خاص کرحضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت عیسی علیہ السلام کا آپ کے آمد کی اطلاع دینا اور کتاب اللہ( تورات اور انجیل) میں سارے لوگوں کو آپ ﷺ کے آنے کی بشارت دینا۔ (البقرة:۱۲۹۔ الصف:۶) سیف ذی یزن حاکم یمن نے عبدالمطلب کو آپ کی پیدایش کے قریب زمانہ میں خبر دی تھی کہ آپ کے خاندان میں نبی آخر الزمان پیدا ہونے والا ہے۔ آپ کی عمر بارہ سال کی تھی کہ آپ کو اپنے چچا ابو طالب کے ساتھ شام کا سفر پیش آیا جہاں ایک نصرانی عالم بحیرا راہب نے آپ کو دیکھ کر ابوطالب سے کہا کہ اپنے بھتیجے کی خبرداری رکھنا یہ نبی آخر الزماں ہوگا، میں نے کتب سماوی میں نبی آخرالزماں کی جو علامات دیکھی ہیں وہ سب کی سب اس میں موجود ہیں، یہودی اس کی جان کے دشمن ہوجائیں گے۔ (ترمذی باب ماجاء فی بدء نبوۃ النبی ﷺ :۳۵۵۳) دوسری مرتبہ آپ پچیس سال کی عمر میں دوبارہ تشریف لے گئے،وہاں نسطور اراہب نے آپ کو بغور دیکھا اور قافلہ والوں سے کہا کہ یہ شخص نبی آخرالزماں ہوگا، ہمارے نوشتوں میں جو علامات خاتم الانبیاء کی لکھی ہیں وہ سب اس میں موجود ہیں۔ (السیرۃ الحلبیۃ،ای لا معادل ولامماثل:۲۱۶/۱) اس کے علاوہ بے شمار کرامات و معجزات آپ کے آنے سے پہلے اورآپ کے بچپن ،جوانی ہی میں نبوت کے ملنے سے پہلے پیش آئے ہیں جیسا کہ کاہنوں اورانجیل کے عالموں کا یہ کہنا کہ یہ بہت بڑے آدمی ہیں اورآپ سے متعلق بشارتیں اورآپ پر آنے والی تکالیف کو بیان کرنا (جن کی تفصیل سیرت کے عنوان کے تحت اور سیرت کی کتابوں میں دیکھ سکتے ہیں،یہاں صرف اشارات کردیئے گئے ہیں) اس طرح کے کسی بھی قسم کی کرامت وغیرہ کسی رفارمر کے پیدا ہونے سے قبل یا بچپن وغیرہ میں نہیں ہوا کرتے ؛بلکہ ان کے اصلاحی کام کے کرنے کے بعد قوم ان کے متعلق رفارمرکا فیصلہ کرتی ہے ۔ گذشتہ تفصیل سے معلوم ہوا کہ نبی و رسول اور رفارمر یا اصلاحی کام کرنے والوں میں بہت بڑا فرق ہوا کرتا ہے ،اس کے بعد بھی اگر کوئی ان میں فرق نہ کرے تو پھروه اس کی کم علمی اور کج فہمی کا اثر ہے ۔ (فالی اللہ المشتکی)