انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عرش کے چار چشمے زنجبیل، تفجیر، سلسبیل اور تسنیم کے چشمے: حدیث:حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: أربع عيون في الجنة عينان تجريان من تحت العرش إحداهما التي ذكر الله ﴿ يُفَجِّرُونَهَا تَفْجِيراً﴾ والأخرى التسنیم۔ ترجمہ:جنت میں چار چشمے (ایسے) ہیں کہ ان میں سے دوچشمے توعرش کے نیچے سے پھوٹتے ہیں ایک ذکرتواللہ تعالیٰ نے (آیت) ﴿ يُفَجِّرُونَهَا تَفْجِيراً﴾ میںفرمایا ہے اور دوسرا چشمہ زنجبیل ہے اور دوچشمے عرش کے اوپر سے پھوٹتے ہیں ان میں سے ایک تووہ ہے جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے سلسبیل کے ساتھ کیا ہے اور دوسرا چشمہ تسنیم ہے۔ چشمہ تفجیر: ارشادِ خداوندی وَيُفَجِّرُونَهَا تَفْجِيراً کی تفسیر میں ابن شوہب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جنتیوں کے پاس سونے کی لاٹھیاں ہوں گی ان کے ساتھ اشاہ کررکے اس چشمے بہائیں گے اور وہ چشمہ ان کی ان لاٹھیوں کے اشارہ پراسی طرف کوبہتا ہوگا۔ (البدورالسافرہ:۱۹۳۱، بحوالہ زوائد زہدامام عبداللہ بن احمد) چشمہ تسنیم: حضرت عطاء رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تسنیم وہ چشم ہے جس میں شراب کی ملاوٹ کی جاے گی۔ (البدورالسافرہ:۱۹۲۷) عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ (جوش مارنے والے دوچشمے): حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ دونوں چشمے جنتیوں کے محالات پرمشک وعنبر کی پھواریں ڈالیں گے جس طرح سے دنیاوالوں کے گھروں پربارش کی پھوار پڑتی ہے۔ (حادی الارواح:۲۳۷) اور مختلف اقسام کے میوے بھی برسائیں گے۔ (بدورالسافرہ:۱۹۳۰، بحوالہ ابن ابی شیبہ) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ دونوں چشمے پانی کی پھوار ڈالیں گے۔ (البدورالسافرہ:۱۹۲۹) عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ (لگاتار بہنے والے چشمے): اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ (الرحمن:۵۰) ان دونوں باغوں میں دوچشمے ہوں گے جوبہتے چلے جائیں گے، اس کی تفسیر میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ دونوں چشمے عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ سے افضل ہیں۔ (حادی الارواح:۲۳۷)