انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عبداللہ بن سباکی سازش عبداللہ بن سبا نے مصر میں بیٹھے بیٹھے اپنے تمام انتظامات خفیہ طور پر مکمل کرلئے تھے حضرت عمار بن یاسر اور ورقا بن رافع انصاری جیسے صحابیوں کو بھی اس نے اپنے دام تزویر میں لے لیا تھا،لیکن اس کی اصل تحریک اورمقصود حقیقی کا حال سوائے اس کے چند خاص الخاص مسلمان نما یہودیوں کے کسی کو معلوم نہ تھا، بظاہر اُ س نے حُب علیؓ اورحُب اہل بیت کو خلافت عثمانی کے درہم برہم کرنے کے لئے ایک ذریعہ بنایا تھا، مذکورہ بالا فوجی مقاموں سے بہت سے سادہ لوح عرب اس کے فریب میں آچکے تھے؛چنانچہ عبداللہ بن سبا کی تحریک واشارے کے موافق ہر ایک مقام پر مہم عثمانؓ کے لئے تیاریاں کیں،ہر مقام اور ہر گروہ کے آدمی اس بات پر متفق تھے کہ حضرت عثمانؓ کو معزول یا قتل کردیا جائے؛ لیکن اس کے بعد خلیفہ کس کو بنایا جائے اس میں اختلاف تھا،کوئی حضرت علیؓ کا نام لیتا تھا،کوئی زبیر بن العوام کو بہتر سمجھتا تھا اورکوئی حضرت طلحہ کو خلافت کے لئے سب سے موزوں سمجھتا تھا ؛چونکہ عبداللہ بن سبا کو اسلام سے کوئی ہمدردی تو تھی ہی نہیں،اس کا مقصد صرف عثمان غنی کی مخالفت تھی لہذا اس نے حضرت علیؓ کی حمایت ومحبت کے بہانے کو اس موقع پر زیادہ استعمال کرنا ترک کردیا اور لوگوں کو آئندہ خلافت کے انتخاب میں مختلف الخیال دیکھ کر ان کے حال پر چھوڑدیا۔