انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عرفہ کی چند ماثور دعائیں حضرت جابربن عبداللہؓ فرماتے ہیں کہ رسول پاکﷺ نے فرمایا جو شخص عرفہ کے دن زوال کے بعد یہ عمل کرے سورہ فاتحہ سو مرتبہ پڑھے، پھر سو مرتبہ یہ درود شریف پڑھے۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ وَبَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلیٰ آلِ اِبْراَھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْد پھر یہ کلمات سو مرتبہ پڑھے اَشْھَدُ اَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ بِیِدہ الْخَیْرُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْر تو اللہ پاک فرماتے ہیں کہ گواہ رہو ملائکہ میں نے ان کی مغفرت کردی اوراس کے بارے میں سفارش قبول کی۔ (القول البدیع:۱۹۹) عرفہ کے دن قبلہ رخ ہوکر یہ دعا پڑھے،بیہقی نے حضرت جابرؓ سے نقل کیا ہے۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ سو مرتبہ پڑھے اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ عَلَیْنَا مَعَھُمْ تو اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ گواہ رہو میں نے معاف کردیا اورمیں نے اس کے بارے میں شفاعت قبول کیا۔ (بیہقی:۳/۱۳۶۸،القول البدیع:۲۰۰،ہدایۃ السالک:۱۰۲۷) زبیر بن عوام ؓ سے مروی ہے کہ میں نے عرفہ کے دن آپ ﷺ کو یہ پڑھتے ہوئے سنا شَھِدَ اللہُ اَنَّہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ وَالْمَلَائِکَۃُ وَاُوْلُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ لَا اِلٰہ اِلَّا ھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ،وَاَنَا عَلٰی ذٰلِکَ مِنَ الشَّاھِدِیْنَ یَارَبِّ (مسند احمد:۱/۱۶۶،ہدایۃ السالک:۲/۱۰۲۲) ترجمہ: خود اللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں نے اوراہل علم نے کہ انصاف کے ساتھ قائم ہے، کوئی معبود نہیں سوائے اس کے وہ غالب حکمت والا ہے،اے میرے رب میں اس پر گواہ ہوں۔ حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ عرفہ کے دن زوال کے بعد بلند آواز سے یہ دعا کرتے۔ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اَللّٰھُمَّ اھْدِنَا بِالْھُدیٰ وَزَیِّنَّا بِالتَّقْوٰیٰ وَاغْفِرْلَنَا فِیْ الْآخِرَۃِ وَالْاُوْلٰی پھر ہلکی آواز سے پڑھتے اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ وَعَطائِکَ رِزْقاً طَیِّباً مُبَارَکاً اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ اَمَرْتَ بِالدُّعَاءِ وَقَضَیْتَ عَلَی نَفْسِکَ بِالْاِجَابَۃِ وَاِنَّکَ لَا تُخْلِفُ وَعْدَکَ وَلَا تَکْذِبُ عَھْدَکَ اَللّٰھُمَّ مَااَحْبَبْتَ مِنْ خَیْرٍ فَحَبِّبْہُ اِلَیْنَا وَیَسِّرْہُ لَنَا، وَمَا کَرِھْتَ مِنْ شَرٍّ فَکَرِّھْہُ اِلَیْنَا وَجَنِّبْنَاہُ وَلَا تَنْزِعْ مِنّا الْاِ سْلَامَ بَعْدَ اِذْا اَعْطَتَیْنَا ہُ (الدعا:۲/۲۰۸،ہدایۃ السالک:۱۰۲۵) ترجمہ: کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت اسی کے لئے تعریف وہ ہر شیٔ پرقادر ہے۔ اے اللہ ہمیں ہدایت کا راستہ دکھا، تقویٰ سے مزین فرما، آخرت میں معاون فرما، اے اللہ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے فضل کا تیری نوازش کا پاک بابرکت رزق کا، اے اللہ آپ نے ہمیں دعا کا حکم دیا ہے اوراپنے اوپر قبول دعا کو رکھا ہے،یقیناً آپ وعدہ خلافی نہیں کرتے اوراپنے اوپر وعدہ کو جھوٹا نہیں کرتے، اے اللہ جو بھلائی آپ فرمائیں اس میں ہمیں آپ مقید کردیجئے اورہمارے لئے اسے آسان بنادیجئے اور جو آپ کو ناپسند ہو ہمارے نزدیک بھی اس کو ناپسند بنادیجئے اوراس سے محفوظ رکھئے اے اللہ اسلام عطا فرمانے کے بعد ہمیں اس سے محروم نہ فرمائیے۔ حضرت ابن عباسؓ کی روایت ہے کہ آپ ﷺ اورصحابہ کرام کی عرفات میں یہ دعاء تھی: اللَّهُمَّ إلَيْکَ أشْكُو ضَعْفَ قُوَّتِي وقِلَّةَ حِيلَتِي وَهَوانِي على النَّاسِ يا أرْحَمَ الرَّاحِمِينَ إلى مَنْ تَكِلْني إلى عَدُوَ يَتَجَهَّمُنِي أمْ إلى قَرِيبٍ مَلَّكْتَهُ أمْرِي إِنْ لَمْ تَكُنْ ساخِطاً عَلَيَّ فلا أُبالِي غَيْرَ أنَّ عافِيَتَکَ أوْسَعُ لِي أعُوذُ بِنُورِ وَجْهِکَ الكَرِيمِ الَّذِي أضاءَتْ لَهُ السَّمواتُ والأرْضُ وأشْرَقَتْ لَهُ الظُّلُماتُ وصَلَحَ عليهِ أمْرُ الدُّنْيا والآخِرَةِ أنْ تُحِلَّ عَليَّ غَضَبَکَ أوْ تُنْزِلَ عَلَيَّ سَخَطَکَ وَلَکَ العُتْبى حَتَّى تَرْضى ولا حَوْلَ ولا قُوَّةَ إلَّا بِکَ (کنزالعمال:۲/۱۷۵)