انوار اسلام |
س کتاب ک |
گٹرلائن سے ملكر آنےوالا اور بدبووالے پانی سے غسل اور وضو كا حكم بعض مرتبہ ہم کسی مسجد میں جاتے ہیں اور وضو کے لیے نل کھولتے ہیں توشروع میں بدبودار پانی آتا ہے، پانی بظاہر صاف نظر آتا ہے اور کوئی رنگ کی آمیزش نہیں ہوتی؛ لیکن پانی میں بدبوسی محسوس ہوتی ہے، ایسی صورت میں نلوں کے ذریعہ جوبدبودار پانی آتا ہے اور پھرصاف پانی آنے لگتا ہے اس بارے میں جب تک بدبودار پانی کی حقیقت معلوم نہ ہو یارنگ اور بو سے ناپاکی کا پتہ نہ چلتا ہو اس وقت تک اس کے ناپاک ہونے کا حکم نہیں دیا جائے گا؛ کیونکہ پانی کا بدبودار ہونا اور چیز ہے اور ناپاک ہونا دوسری چیز ہے اور اگرتحقیق ہوجائے کہ یہ پانی گٹرکا ہے تونل کھول دینے کے بعد وہ جاری پانی کے حکم میں ہوجائے گا اور پاک ہوجائے گا، بس بدبودار پانی نکال دیا جائے، بعد میں آنے والے صاف پانی سے وضو اور غسل صحیح ہے۔