انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وضع قطع اور آرائش حضورﷺ اپنے بال بہت سلیقہ سے رکھتے،ان میں کثرت سے تیل کا استعمال فرماتے ،کنگھا کرتے،مانگ نکالتے،لبوں کے زائد بال تراشنے کا اہتمام تھا،داڑھی کو بھی طول وعرض میں قینچی سے ہموار کرتے،اس معاملہ میں رفقاء کو تربیت دیتے مثلا ایک صحابی کو پراگندہ مو دیکھا تو گرفت فرمائی،ایک صحابی کی داڑھی کے زائد بال بہ نفس نفیس تراشتے،فرمایا کہ جو شخص سریاداڑھی کے بال رکھتا ہو اسے چاہیے کہ ان کو سلیقہ اورشائستگی سے رکھے،سفر اورحضر میں ہمیشہ سات چیزیں ساتھ رہتیں اوربستر کے قریب: ۱۔تیل کی شیشی ۲۔کنگھا(ہاتھی دانت کا بھی) ۳۔سرمہ دانی(سیاہ رنگ کی) ۴۔قینچی ۵۔مسواک ۶۔آئینہ ۷۔لکڑی کی ایک پتلی کھپچی۔ سرمہ رات کو سوتے ہوئے(تاکہ زیادہ نمایاں نہ ہو)تین تین سلائی آنکھوں میں لگاتے ،آخررات میں حاجات سے فارغ ہوکر وضو کرتے،لباس طلب کرتے اورخوشبولگاتے ،ریجان کی خوشبوپسند تھی،مہندی کے پھول بھی بھینی خوشبو کی وجہ سے مرغوب تھے،مشک اورعود کی خوشبو سب سے بڑھ کر پسندیدہ رہی،گھر میں خوشبودار دھونی لیا کرتے،ایک عطر دان تھا جس میں بہترین خوشبو موجود رہتی اوراستعمال میں آتی،مشہور بات یہ ہے کہ آپ جس کوچہ سے گذرجاتے تھے دیر تک اس میں مہک رہتی تھی،خوشبوہدیہ کی جاتی تو ضرور قبول فرماتے اورکوئی اگر خوشبو کا ہدیہ لینے میں تامل کرتا تو ناپسند فرماتے،اسلامی ثقافت کے مخصوص ذوق کے تحت آپ نے مردوں کیلئے ایسی خوشبو پسند فرمائی تھی جس کا رنگ مخفی رہے اورمہک پھیلے اورعورتوں کیلئے وہ جس کا رنگ نمایاں ہو،مہک مخفی رہے۔