انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حرم کا محاصرہ چنانچہ عبدالملک نے ذیقعدہ ۷۲ھ میں حجاج کو ابن زبیرؓ کے مقابلہ کے لئے روانہ کیا، اس وقت حضرت ابن زبیرؓ حرم محترم میں پناہ گزین تھے اس لئے حجاج نے مکہ پہنچ کر حرم کا محاصرہ کرلیا اورمسلسل کئی مہینہ تک محاصرہ قائم رہا اس پوری مدت میں ایسی ہولناک آتش زنی اورسنگ باری ہوتی رہی کہ اس کی چمک اوردھماکوں سے معلوم ہوتا تھا کہ آسمان زمین پر آجائےگا، (ابن اثیر:۴/۲۸۶) ابن زبیرؓ نہایت دلیری اور پامردی سے مقابلہ کرتے رہے، اور ان کے اطمینان وسکون میں مطلق فرق نہ آیا، عین سنگباری کی حالت میں وہ خانہ کعبہ میں نماز پڑہتے تھے اور بڑے بڑے پتھر آکر ان کے آس پاس گرتے تھے مگر وہ اپنی جگہ سے نہ ہٹتے تھے۔