انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** شاہانِ ہندوستان ہندوستان کا ایک صوبہ یعنی ملک سندھ پہلی صدی ہجری میں خلافتِ اسلامیہ کی حدود میں شامل ہوگیا تھا، عرصہ دراز تک سندھ کے عامل دربارِ خلافت سے مقرر ہوکر آتے رہے، اس کے بعد جب خلافتِ عباسیہ میں ضعف وانحطاط پیدا ہوا توسندھ میں کئی خودمختار مسلم ریاستیں قائم ہوگئیں، رفتہ رفتہ ریاستوں کے رقبے محدود ہوتے گئے، محمود غزنوی کے حملوں تک ایک ریاست سندھ میں موجود تھی، محمود غزنوی نے پنجاب وملتان پرقبضہ کرکے حکومت میں شامل کیا، جب غزنویوں کے قائم مقام غوری ہوئے توانھوں نے تمام شمالی ہند کوفتح کرکے ہندوستان میں حکومت اور مستقل بادشاہت قائم کی، پہلا مسلمان بادشاہ جوہندوستان میں سریرآرائے حکومت ہوا، قطب الدین ایبک تھا، جوشہاب الدین غوری کا غلام تھا، غلام خاندان کے بعد خلجی خاندان نے حکومت کی ، خلجیوں کے بعد تغلق حکمران ہوئے، خاندانِ تغلق کے بعد خضرخاں کا خاندان فرماں روا ہوا، اس کے بعد لودھی فرماں روا ہوئے، لودھیوں کے بعد مغل ہندوستان میں آئے؛ مگرشیرشاہ نے ان کونکال کراپنی سلطنت قائم کی، مغلوں نے دوبارہ ہندوستان کوشیر شاہ کے خاندان سے فتح کرکے اپنی حکومت قائم کی، اس کے بعد انگریز ہندوستان میں آئے، یہ مسلمان خاندان جن کا نام اوپر لیا گیا، دہلی وآگرہ میں رہتے تھے، انہیں کے معاصر اور بھی مسلمان سلاطین ہندوستان کے مختلف صوبوں میں فرماں روا ہوئے، مثلاً بہمنی خاندان، شاہان گجرات، شاہان جون پور، شاہانِ بنگال، شاہانِ مالوہ وغیرہ، ان سب کا حال اور ہندوستان کی پوری تاریخ ایک الگ کتاب میں بیان ہوگی؛ اسی میں خاندانِ غزنین اور خاندانِ غوری کا تذکرہ کیا جائے گا، ان شاء اللہ۔