انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حیات طیبہ۶۰۵ء حضرت فاطمہؓ کی ولادت حضرت خدیجہؓ کے بطن سے حضرت فاطمہؓ کی ولادت ہوئی، آپ کا لقب زہرہ تھا، اس وقت حضور ﷺکی عمر ۳۵ سال تھی، غزوۂ بدر (۲ ہجری ) کے بعد حضرت علیؓ نے حضرت فاطمہؓ سے عقد کے لئے حضور ﷺسے درخواست کی تو فرمایا: تمہارے پاس مہر ادا کرنے کے لئے کچھ ہے، بولے ایک گھوڑا اور زرہ کے سوا کچھ نہیں ، آپﷺ نے فرمایا گھوڑا تو لڑائی کے لئے ضروری ہے، زرہ فروخت کرڈالو ، حضرت عثمانؓ نے۴۸درہم میں خریدی اور حضرت علیؓ رقم حضور ﷺ کے پاس لے آئے، آنحضرت ﷺ نے حضرت بلالؓ کو حکم دیا کہ بازار سے خوشبو لائیں، عقد ہوا اور حضور ﷺ نے اپنی صاحبزادی کو جہیز میں ایک پلنگ، ایک بستر ، ایک چمڑے کا تکیہ، ایک پیالہ ، ایک مشکیزہ، دو چکیاں اور دو گھڑے دئیے، نکاح کے وقت حضرت علیؓ کی عمر اکیس سال اور حضرت فاطمہؓ کی عمر ساڑھے پندرہ سال تھی، نکاح کے بعد حضور ﷺنے حضرت علی ؓ سے کہا کہ ایک مکان لے لیں ، چنانچہ آپ حضرت حارثؓ بن نعمان کے گھر میں آگئے جو حضور ﷺ کے مکان سے متصل تھا۔ حضور ﷺکے وصال کے وقت حضرت فاطمہؓ ۲۶ سال کی تھیں، وفات سے پہلے حاضر ہوئیں تو کان میں کچھ فرمایا جسے سن کر رونے لگیں ، یہ انتقال کی خبر تھی، پھر کچھ کہا تو ہنس پڑیں، اس دفعہ فرمایا کہ میرے اہل میں سب سے پہلے تم آکر ملوگی، چنانچہ حضرت فاطمہؓ نے رمضان ۱۱ ہجری میں آنحضرت ﷺ کے وصال کے چھ ماہ بعد وفات پائی ، حضرت عباسؓ نے نماز جنازہ پڑھائی اور رات میں پردہ کے انتظام کے ساتھ جنت البقیع میں دفن کی گئیں،حضرت فاطمہؓ کی پانچ اولادیں ہوئیں ، محسن، حَسؓن حُسیؓن ، زینبؓ ، اُم کلثومؓ ۔ محسنؓ نے بچپن ہی میں انتقال کیا، حضرت زینبؓ ، حضرت حسنؓ ، حضرت حُسیؓن اور حضرت اُم کلثومؓ اہم واقعات کے لحاظ سے تاریخ اسلام میں مشہور ہیں، بعد میں حضرت عمرؓ نے حضرت اُم کلثومؓ سے نکاح فرمایا۔