انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
چاکپیس سے استنجاء كرنا كيسا ہے؟ استنجاء میں جوچیز استعمال کی جاتی ہے وہ نجاست میں آلودہ ہوتی ہے اور ظاہر ہے کہ وہ اس چیز کی بے احترامی ہے اور جوچیز شریعت کی نگاہ میں قابل احترام ہو اس کی بے احترامی روا نہیں ہوسکتی، شریعت میں کسی شئی کے قابل احترام ہونے کا معیار یہ ہے کہ وہ قابل قیمت ہو، ہروہ چیز جس کی قیمت لی جاسکتی ہو، محترم ہے اور اس سے استنجاء مکروہ ہے، اس سے صرف پانی مستثنیٰ ہے؛ کیونکہ پانی کواللہ تعالیٰ نے جن مقاصد کے لیے پیدا فرمایا ہے، ان میں سے ایک ناپاک چیز کو پاک کرنا بھی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا چاکپیس قابل احترام اشیاء میں ہے؟ فقہاء کے یہاں اس کی نظیر وہ کاغذ ہے جوکتابت کئے جانے کے لائق ہو؛ چونکہ یہ حصولِ علم کا ذریعہ ہے، اس لیے فقہاء نے اس کوقابل احترام قرار دیا ہے اور اس سے استنجاء کرنا مکروہ ہوگا؛ البتہ اگراستنجاء کرہی لیا جائے تو پاکی حاصل ہوجائے گی؛ کیونکہ اس میں نجاست کوجذب کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۷۳،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)