انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** دیثِ ضعیف (قوی بتعدد طرق) وہ حدیث ضعیف ہے جس کی سند موجود ہو (یعنی موضوع اور من گھڑت نہ ہو) لیکن اس کے راوی باعتبار یادداشت یاعدالت کے کمزور ہوں؛ لیکن اگراسے دوسری سندوں سے تائید حاصل ہوتو یہ قبول کی جاسکتی ہے؛ یہی نہیں کہ صرف فضائل اعمال میں انہیں لے لیا جائے گا بلکہ ان سے بعض حالات میں استخراج مسائل بھی کیا جاسکتا ہے، قیاس استنباطِ مسائل کے لیئے ہی ہوتا ہے، امام ابوحنیفہؒ ضعیف حدیث کوقیاس پر ترجیح دیتے تھے، حضرت امام احمد بن حنبلؒ سے بھی ایسا ہی منقول ہے، ظاہر ہے کہ یہ بات احکام میں ہی چل سکتی ہے فضائل میں نہیں؛ سواس بات سے چارہ نہیں کہ حدیث ضعیف کا بھی اپنا ایک وزن ہے، یہ من گھڑت نہیں ہوتی۔