انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ہجرت کا نواں سال فتح مکہ اورجنگ حنین کے بعد جب آپ مدینہ منورہ میں تشریف لائے تو ملکِ عرب کے مشرک لوگ خود بخود آ آ کر اسلام میں داخل ہونے لگے ۹ھ کے شروع ہوتے ہی ملکِ عرب کے دور دراز علاقوں سے قبیلوں اور قوموں نے اپنے وکلاء بھیج بھیج کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا اقرار کیا اور دائرہ اسلام میں داخل ہوئے،اس سال بڑی کثرت سے وفود آئے عرب قبائل برابر مسلمان ہوتے رہے،اسی لئے ۹ھ عام الوفود کے نام سے مشہور ہے، اب حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دنیوی اعتبارسےبھی شہنشاہِ عرب کی حیثیت حاصل ہوچکی تھی،مسلمانوں پر تو زکوٰۃ فرض تھی،جو قبائل ابھی تک مسلمان نہ ہوئے تھے ان سے ایک خفیف رقم بطور جزیہ وصول کی جاتی تھی،بس یہی زکوٰۃ یا جزیہ وہ خراج تھا جو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شہنشاہی میں رعایا سے وصول کیا جاتا تھا،زکوٰۃ کی وصولی کے لئے آپ صلی اللہ وسلم جا بجا قبائل کی طرف عامل مقرر فرماکر بھیجے،اول اول وصولِ زکوٰۃ کے متعلق بعض دقتیں بھی پیش آئیں، بعض عامل بھی شہید ہوئے،بعض قبائل کو اس انتظام کے قائم رکھنے کی سرزنش بھی کی گئی اوربالآخر یہ انتظام اورملک کا نظام بہ حسن وخوبی قائم ہوگیا