انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** متعہ کی مقدار warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. متعہ کی کوئی مقدار متعین نہیں؛ بلکہ عرف وعادت اور زن وشوہر کے حالات پرموقوف ہے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے معروف طریقہ پر متعہ کا حکم دیا ہے: مَتَاعًا بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِينَ (البقرۃ:۲۳۶) اور اسی آیت میں یہ بھی فرمایا گیا ہے کہ خوش حال اور تنگ دست شوہر کواپنے حالات کے موافق متعہ ادا کرنا چاہئے توگویا مرد کے معاشی حالات کوبھی ملحوظ رکھا جائے گا اور سماجی عرف کوبھی وَمَتِّعُوهُنَّ عَلَى الْمُوسِعِ قَدَرُهُ وَعَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهُ (البقرۃ:۲۳۶) ،نيز معروف کی رعایت اس وقت تك نہیں ہوسکتی جب تک كہ عورت کا معیارِ زندگی اور معیارِ پسندیدگی بھی ملحوظ ہو، اس لیے ان تینوں کا خیال کرنا چاہئے۔ عام طور پر فقہاء نے متعہ کی حیثیت سے ایک جوڑے کپڑے کا ذکر کیا ہے، جوکرتا اوڑھنی اور چادر پرمشتمل ہو، یہ متعہ کی کم سے کم مقدار ہے۔ حوالہ والمتعة ثلاثة أثواب من كسوة مثلها وهي درع وخمار وملحفة(هداية باب المهر: ۱۹۸/۱) بند متعہ واجب صرف اس عورت کے لیے ہے،جس کا مہر متعین نہیں ہوا تھا اورخلوت سے پہلے ہی طلاق کی نوبت آگئی تھی، لیکن ان خواتین کے لیے بھی متعہ مستحب ہے،جن کو خلوت کے بعد طلاق واقع ہوئی ہے،خواہ نکاح کے وقت ان کا مہر متعین ہوا ہو یا نہیں۔ حوالہ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا فَمَتِّعُوهُنَّ وَسَرِّحُوهُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا (الاحزاب:۴۹)وأما المتعة فهي على ما في «المبسوط» والمحيط وغيرهما من المعتبرات مستحبة ، وعلى ما في بعض نسخ القدوري ومشى عليه صاحب الدرر غير مستحبة أيضاً والأرجح أنها مستحبة(روح المعاني: ۱۶۹/۱۶) بند