انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وفدجُعفی ابو بکر بن القیس الجعفی سے مروی ہے کہ قبیلہ جُعفی کے لوگ زمانہ جاہلیت میں دل کو حرام سمجھتے تھے، ان میں سے دو آدمی قیس بن سلمہ اور سلمہ بن یزید بطور وفد حضور اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، یہ دونوں اخیافی بھائی تھے ، ان کی والدہ ملیکہ بنت الحلو بن مالک تھی ، اسلام لائے تو حضور ﷺ نے ان سے فرمایا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ تم لوگ دل نہیں کھاتے، ان دونوں نے عرض کیا … جی ہاں، فرمایاکہ بغیر اس کے کھائے ہوئے تمھارا اسلام مکمل نہیں ہوسکتا ، آپﷺ نے دل منگایا، وہ بھونا گیا، آپﷺ نے سلمیٰ بن یزید کو دیا ، جب اس نے لیا تو اس کا ہاتھ کانپنے لگا ، حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اسے کھالو، اس نے کھالیا اور یہ شعر کہا:(ترجمہ) اس بات پر کہ میں نے جبراً دل کو کھایا ، جب میری انگلیوں نے اسے چھوا تو وہ کانپتی تھیں ،حضور اکرم ﷺ نے قیس بن سلمہ کو ایک فرمان لکھ دیا جس کا مضمون یہ تھا کہ:یہ فرمان محمد رسول اﷲ(ﷺ)کی جانب سے قیس بن سلمہ بن شراحیل کے لئے ہے کہ میں نے تم کو قوم مرّان اور ان کے موالی ، حریم اور ان کے موالی اور کلاب اور ان کے موالی میں سے ان لوگوں پر عامل بنایا جو نماز کو قائم کریں ، زکوٰۃ دیں ، اپنے مال کا صدقہ دیں اور اسے پاک و صاف کریں" ، ( ابن سعد )