انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ابتداء حمد سے سلمہ ابن اکوع ؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ کو ابتداء دعاء میں یہ کہتے ہوئے سنا "سُبْحَانَ رَبِّيَ الْاَعْلىٰ العَلِيُّ الْوَهَّابُ" ۔ (ابن ابی شیبہ:۱۰/۲۶۶،حاکم:۱/۴۹۸) فائدہ: یعنی اولاً اللہ کی تعریف کرے اس کے اوصاف حمیدہ اس کے اسماء حسنیٰ ذکر کرے پھر درود شریف پڑھ کر دعاء مانگے، ہر حدیث پر عمل ہوجائے گا اور یہ بھی طریقہ ہے کہ صرف حمد باری سبحانک اللہم وغیرہ کسی الفاظ تسبیح سے دعاء شروع کرے اور درود پر ختم کرے۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی دعاء کرے تو حمد وثناء باری سے شروع کرے،پھر درود شریف پڑھے،اس کے بعددعاء مانگے، یہ طریقہ قبولیت دعاء کے قریب ہے؛چنانچہ فضالہ بن حمید کی حدیث میں آپ ﷺ سے ایک صحابی کو اسی طرح دعاء کرنے کا حکم ہے۔ (الدعاء:۲/۸۲۲)