انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** بت پرستی سے محفوظ دوسرا واقعہ یہ کہ ایک مقام پر کھجور کے دو مقدس درخت تھے جہاں بوانہ نامی بت نصب تھا، لوگ وہاں جا کر بت پر جانور بھینٹ چڑھاتے، سر منڈاتے اور دیگر مشرکانہ رسوم ادا کرتے ،حضور ﷺ کو ہر سال اس تقریب میں شرکت کے لئے کہا جاتا مگر آپﷺ انکار فرماتے ، ایک مرتبہ چچاؤں اور پھوپھیوں کے اصرار پر آپﷺ وہاں گئے ؛لیکن بہت دیر تک نظروں سے اوجھل رہے ، جب دکھائی دئیے تو چہرے پر خوف کے آثار تھے، پھوپھیوں نے وجہ پوچھی تو فرمایا ! جب بھی اُس بُت کے قریب جانا چاہتا ہوں تو ایک سفید رنگ اور دراز قد شخص میرے قریب آتا اور کہتا کہ ائے محمدﷺ ! پیچھے ہٹ جائیے اور بت کو ہاتھ مت لگائیے ، اس واقعہ کے بعد آپ ﷺ کسی ایسی تقریب میں نہیں گئے جہاں بتوںپر بھینٹ چڑھائی جاتی تھی۔ ایک بار قبیلہ لہب کا ماہر قیافہ شناس مکہ آیا، سب لوگ اپنے بچوں کو اس کے پاس لے گئے، حضرت ابو طالب بھی اپنے بچوں کے ساتھ حضور ﷺ کو اس کے پاس لے گئے جس نے آپﷺ کو دیکھا اور پھر کسی کام میں مشغول ہو گیا ، تھوڑی دیر بعد اس نے آپﷺ کو اپنے سامنے لانے کو کہا ؛لیکن ابو طالب نے اس کا تجسس دیکھ کر آپﷺ کو اپنے گھر بھیج دیا، اس نے کہا کہ اس بچہ کو میرے پاس لاؤ، خدا کی قسم وہ بہت بڑا آدمی بننے والا ہے۔