انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نشست وبرخواست کبھی اُکڑوں بیٹھتے،کبھی دونوں ہاتھ زانوؤں کے گرد حلقہ زن کرلیتے،کبھی ہاتھوں کے بجائے کپڑا(چادروغیرہ)لپیٹ لیتے،بیٹھے ہوئے ٹیک لگاتے تو بالعموم الٹے ہاتھ پر،فکر یا سوچ کے وقت بیٹھے ہوئے زمین کو لکڑی سے کریدتے،سونے کے لئے سیدھی کروٹ سوتے اور دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر داہنا رخسار رکھ دیتے،کبھی چت بھی لیٹتے اورپاؤں پر پاؤں بھی رکھ لیتے مگر ستر کا اہتمام رکھتے،پیٹ کے بل اور اوندھا لیٹنا سخت ناپسند تھا اور اس سے منع فرماتے تھے،ایسے تاریک گھر میں سونا پسند نہ تھا جس میں چراغ نہ جلایا گیا ہو، کھلی چھت پر جس کے پردے کی دیوار نہ ہو سونا اچھا نہ سمجھتے،وضو کرکے سونے کی عادت تھی اورسوتے وقت مختلف دعائیں پڑھنے کے علاوہ آخری تین سورتیں(سورۂ اخلاص اورمعوذتین)پڑھ کر بدن پر دم کرلیتے، سوتے ہوئے ہلکی آواز سے خراٹے لیتے، رات میں قضائے حاجت کے لئے اٹھتے تو فارغ ہونے کے بعد ہاتھ منہ ضروردھوتے،سونے کے لئے ایک تہ بند علیحدہ تھا، کرتا اتار کر ٹانگ دیتے۔