انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جہنم کی لمبائی چوڑائی دوزخی کے کان کی لو سے ناک تک کا فاصلہ حضرت مجاہد فرماتے ہیں حضرت ابن عباس نے پوچھا تمہیں معلوم ہے کہ جہنم کی چوڑائی کتنی ہے؟ ہم نے کہا معلوم نہیں فرمایا غور کرو،قسم بخدا تم اسے معلوم نہیں کرسکتے،صرف جہنمی کے ایک کان کی لو سے اس کے ناک تک کی لمبائی ستر سال چلنے کے برابر ہے اس میں پیپ اورخون کی وادیاں بہتی ہوں گی۔ (پھر دوسری طرح سے سمجھاتے ہوئے فرمایا)تم جانتے ہو جہنم کی چوڑائی کتنی ہے؟ ہم نے کہا معلوم نہیں، فرمایا:مجھے حضرت عائشہؓ نے حدیث بیان کی کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اللہ تعالی کے فرمان: وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ (الزمر:۶۷) (ترجمہ)حالانکہ ساری زمین قیامت کے دن اسی کی مٹھی میں ہوگی اور تمام آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے۔ کے متعلق پوچھا کہ پھر اس دن لوگ کہاں ہوں گے تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا جہنم کے پل پر ہوں گے (حاکم،احمد،نسائی اور ترمذی نے صرف مرفوع حصہ بیان کیا ہے) (فائدہ)دوزخیوں کے جسموں کی موٹائی اورلمبائی کی بابت بہت سی احادیث آگے آرہی ہیں جو دوزخ کی لمبائی پر کافی روشنی ڈالتی ہیں۔