انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** صید(شکار کرنے) کا بیان صید کی تعریف warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34226 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. صید کی لغوی معنی: شكار كرنا، شكار كيا ہوا۔ صید کی اصطلاحی معنی: ہروہ وحشی جانور جسے انسان کسی حیلہ کے ذریعہ بمشکل قابو میں لاسکتا ہو؛ خواہ اسے کھانا جائز ہویاناجائز حوالہ تعريف الصيد: الصيد أو الاصطياد لغة: مصدر «صاد» أي أخذ، فهو صائد، وذاك مصيد، ويسمى المصيد صيداً، ويجمع على صيود. والمصيد: هو كل حيوان متوحش طبعاً، ممتنع عن الآدمي، مأكولاً كان أو غير مأكول، لا يمكن أخذه إلا بحيلة.(الفقه الاسلامي وادلته الفَصْلُ الثَّاني: الصَّيد ۳۳۴/۴) بند اللہ تعالی نے تمام مخلوقات اورساری کائنات کو صرف انسان کے لیے پیدا فرمایا،خواہ وہ آسمان کی بلندی کو چھونے والے ہوں یا زمین کی گہرائی میں بسنے والے ہوں یہ سب کے سب انسان کی خدمت گزاری میں لگے ہوئے ہیں ان ہی مخلوقات میں حیوانات بھی ہیں ان میں کچھ حلال ہیں اور کچھ حرام اور کچھ گھروں میں بسنے والے ہیں اور کچھ جنگلوں میں۔ حوالہ قال الحسن البصري : طلبت خطب النبي صلى الله عليه وسلم في الجمعة فأعيتني فلزمت رجلا من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم فسألته عن ذلك فقال : كان يقول في خطبته يوم الجمعة : …فإنكم خلقتم للآخرة والدنيا خلقت لكم(شعب الايمان الحادي و السبعون من شعب الإيمان و هو باب في الزهد و قصر الأمل ۱۰۱۸۵) اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَنْعَامَ لِتَرْكَبُوا مِنْهَا وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ(غافر:۷۹) وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ(الاعراف:۱۵۷) بند ان میں جو حلال ہیں ان سے تو ہر طرح سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، گوشت کے علاوہ ہڈیوں اورچمڑوں سے بھی اور جو جانور حرام ہیں ان کے بھی چمڑوں سے دباغت كےبعدفائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، البتہ خنزیر نجس العین ہے اس کی کسی بھی چیز کو استعمال نہیں کیا جاسکتا اورجو جانور حرام ہیں انہیں شرعی طور پر ذبح کرلیا جائے تو ان کا گوشت بھی پاک ہوجائے گا اگرچہ کھایا نہیں جاسکتا ۔ حوالہ حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ(المائدة: ۳) بند