انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عائشہ سے نکاح حضرت عائشہؓ ، حضرت ابو بکر صدیقؓ کی صاحبزادی تھیں، ماں کا نام زینب بنت عو یمر اور کنیت اُمّ رومان تھی، حضرت عائشہ اپنے بھانجے حضرت عبداللہؓ بن زبیرکے تعلق سے اُم عبداللہ کنیت کرتی تھیں، آپ پہلے جبیر بن مطعم کے صاحبزادے سے منسوب تھیں(سیرت احمد مجتبیٰ میں مطعم بن عدی کا بیٹا لکھا گیا ہے ) حضرت خدیجہؓ کے انتقال کے بعد حضرت خولہ ؓبنت حکیم نے آنحضرت ﷺسے نکاح کی تحریک کی، آپﷺ نے رضا مندی ظاہر کی، خولہؓ نے ا ُم رومان سے کہا تو انھوں نے حضرت ابو بکرؓ سے ذکر کیا، حضرت ابو بکرؓ نے کہا کہ جبیربن مطعم سے و عدہ کرچکا ہوں اور میں نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی؛ لیکن مطعم نے خود اس بناء پر انکار کردیا کہ اگر حضرت عائشہؓ اس کے گھر آگئیں تو گھر میں اسلام کا قدم آجائے گا ، اس طرح وہ بات ختم ہو گئی اور حضرت ابو بکرؓ نے حضور اکرم ﷺسے آپ کا نکاح کردیا، (شوال ۱۰ نبوت )چار سو درہم مہر قرار پایا ؛لیکن مسلم میں حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ ازواج مطہرات کا مہر پانچ سو درہم ہوتا تھا، (سیرت النبی -جلد اول)عقد کے وقت حضرت عائشہ کی عمر چودہ یا پندرہ سال تھی چھ سال نہیں( طبری جلد دوم ، البدایہ والنہایہ جلد ۸ ، عمر عائشہ از حافظ حبیب الرحمن کاندھلوی شایہ کردہ انجمن اسوۂ حسنہ پاکستان ، ابدی پیغام کے آخری پیغامبر، ضیاء الدین کرمانی ) حضرت عائشہؓ جیسی ذہین خاتون کا آپﷺ سے نکاح ہونے میں منشائے ربّانی یہ تھا کہ وہ کمی جو حضورﷺ سے قریب ہونے میں عام خواتین کو مانع تھی وہ اس ذاتِ مقدس سے پوری ہو جائے،یہی وجہ تھی کہ خواتین زیادہ تر اپنے مسائل آپ ہی کے توسط سے حضور ﷺ کے گوش گذار کرتی تھیں یا پھر وہ نمائندہ بن کر مخصوص مسائل کے بارے میں کُرید کُریدکر سوالات کرتی تھیں،یہی وجہ ہے کہ آپﷺ کی ذات سے اُمت کو ایک تہائی علم فقہ ملا،حضرت عائشہؓ کی بے شمار فضیلتیں ہیں ، اس کے علاوہ اُمت کو ان کے ذریعہ بے شمار سعادتیں ملیں ، تیمّم کی سہولت حضرت عائشہ ؓ کی وجہ سے ملی ، حضرت جبر یل ؑ نے آپ کو دوبار سلام کیا اور جبریل ؑ کو دو بار ان کی اصلی حالت میں دیکھا، حضور ﷺ نے انہیں اس بات کی خوش خبری دی کہ وہ جنت میں بھی ان کی زوجہ ہوں گی(سیرت احمد مجتبی- مصباح الدین شکیل) آپ سے کوئی اولاد نہیں ہوئی، ۶۶ سال کی عمر میں ۱۷ رمضان ۵۷ ہجری کو مدینہ میں وفات پائی، حضرت ابو ہریرہؓ نے نماز جنازہ پڑھائی اور رات کے وقت جنت البقیع میں تدفین عمل میں آئی۔