انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دعاء سے قبل کوئی نیک عمل حضرت عثمان بن حنیفؓ کا بیان ہے کہ ایک نابینا نے آپ ﷺ کی خدمت میں آکر اپنی بصارت کے زائل ہونے کی شکایت کی کہ دعاء کیجئے خدائے پاک اسے صحت و عافیت عطا فرمائے،آپ نے ان سے فرمایا جاؤوضو کرو نماز پڑھو اور دعاء کرو۔ (مختصراً حاکم مستدرک:۳۱۳،ابن ماجہ) حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ ہمارے درمیان تشریف لائے اوربیٹھ گئے اورفرمایا جسے خدائے پاک یاکسی انسان سے کوئی حاجت و ضرورت وابستہ ہو تو اسے چاہئے کہ وضو کرے،اچھی طرح وضو کرے،پھر دو رکعت نماز پڑہے۔ (مختصراً حاکم:۱/۱۴۲) فائدہ: اس سے معلوم ہوا کہ کوئی خاص یا اہم دعاء ہو تو اچھی طرح سنن ومستحبات کی رعایت کرکے وضو کرے اورنماز پڑھ کر دعاء کرے یہ مسنون طریقہ ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو بھی آپ ﷺ نے حفظ قرآن کی دعاء کے لئے نماز پڑھ کر دعاء مانگنے کے لئے فرمایا تھا۔ حضرات صحابہ کا بھی یہی طریق تھا؛چنانچہ حضرت عبداللہ اپنے والد کے متعلق فرماتے ہیں کہ میرے والد عامر بن ربیعہ نے شہادت عثمان ؓ کے موقع پر (فتنہ سے بچنے کے لئے) رات میں نماز پڑھ کر یہ دعاء مانگی، اے اللہ ہمیں فتنہ سے بچاؤ دیجئے جیسے کہ آپ اپنے نیک بندے کو بچاتے ہیں؛چنانچہ وہ صرف جنازہ ہی کے لئے نکلے۔ (اور فتنہ سے محفوظ رہے)