انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** محمد بن عامر منصور کے عہد حکومت پر تبصرہ منصور اعظم کے مثال ایسی سمجھنی چاہیے جیسے خلافت بغداد میں دیلمی ولجوقی وغیرہ سلاطین کی حالت تھی کہ خلیفہ برائے نام ہوتا تھا اوراصل حکومت اس سلاطین کےہاتھ میں ہوتی تھی منصوراعظم نے اپنے آپ کو جاحب یعنی وزیر اعظم ہی کے نام سے موسوم رکھا لیکن باقی تمام امور میں وہ مطلق العنان فرماں روا تھا اس نے مدینہ زاہر کے نام سے ایک قصر قرطبہ کے قریب چند میل کے فاصلہ پر تعمیر کرایا تھا جو قلعہ کی حیثیت رکھتا تھا،اسی میں وہ تمام دفاتر اور خزائن کولےگیا تھا خطبہ میں خلیفہ ہشام کےساتھ اس کابھی نام لیاجاتا تھا ،سکہ میں بھی اس کانام درج ہوتا تھا امراء اوراراکین سلطنت اس کی ایسی ہی تکریم کرتے اور تمام آداب دربار اسی طرح بجالاتے جس طرح وہ خلافائے بنو امیہ کے لیے بجالاتے تھے۔ ابن ابی عامر یعنی منصور اعظم کا وجود اندلس اور اندلس کی اسلامی حکومت وسلطنت کے لیے بہت ہی مبارک ومسعود تھا اس نے لیون اور اس کے اردگرد کیچھوٹی چھوٹی ریاستوں کوخلافت قرطبہ کابراہ راست ایک صوبہ بنالیا تھا ،برشلونہ ،قسطلہ اور نوار کو اس نےخراج گزار اور پورے طور پر فرماں بردار بنانے میں کامیابی حاصل کرلی تھی،ایک مرتبہ غرسیہ والی ریاست لشکبنس کے پاس منصور اعظم کاکوئی ایلچی کسی ضرورت سے گیا غرسیہ نے اس کا اند ار ساتقبال کیا اور اپنے تمام ملک کی اس کو سیر کرائی اس سیر سیاحت می اس ایلچی کو معلوم ہوا کہ کسی کلیسہ میں کوئی مسلمان عورت قید ہے جس کو راہبوں نے قید کررکھا ہے ایلچی نے واپس آکر حالات سنائے اور اسعورت کا بھی تذکرہ کیا منصور اعظم اسی وقت فوج لےکر ریاست لشکبنش پر حملہ آور ہوا جب حدود لشکبنش کےقریب پہنچا توغرسیہ عاجزانہ حاضر خدمت ہوا اور عرض کیا کہ مجھ سے کوئی حرکت گستاخانہ سرزد نہیں ہوئی منصور نے کہا کہ تو نے وعدہ کیا تھا کے اپنے ملک میں کوئی مسلمان قیدی نہ رکھے گا پھر فلاں گرجا میں ایک مسلمان عورت کو کس لیے قیدکیاگیا غرسیہ نے فوراً عورت کو منصور کے حوالے کرکے اس گرجا کو منصور کے سامنے گرادیا۔ ۲۴/ماہ جمادی الآخر۳۸۷ھ کو منصور نے قرطبہ سے شہر قوریہ کی جانب کوچ کیا قوریہ کو فتح کرکے جلیقیہ ممیں داخل ہوا یہاں عیسائلی سرداروں نےآآکر مالازت وشرکت اختیار کی ان سب کو لےکر منصور اعظم سمندر کے کنارے تک تمام علاقے کےسرکش لوگوں کو سزا دے کر اوراس طرف قلعوں کو جو سامان بغاوت ہوئے تھے مسمار کراکر بحر اطلانطک کے چھوٹے چھوٹے جزیروں کو فتح کیا اور مفرورین کو جو وہاں جاکر پناگزین ہوئے تھے گرفتار کیا ساحل فرانس کےشہروں کو فتح کرکے اور ان عمارتوں کو جوسازش خانے بنائے گئے تھے مسمار کرنے کے بعد واپس ہوا یہ منضور اعظم کااڑتالیسواں جہاد تھا۔