انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** قرآنی پیشن گوئیاں فتح خیبر کی پیشن گوئی قرآن کریم میں جہاں بہت سی پیش گوئیاں ہیں ان میں سے ایک مشہور پیش گوئی وہ ہے جو صلح حدیبیہ کے سلسلہ میں سورۂ فتح میں ذکر فرمائی ہے،اور ان تمام مسلمانوں کو جو حدیبیہ میں ایک درخت کے نیچے حضورﷺ کے ہاتھ پر بیعت کررہے تھے ان سے اپنی رضامندی کا اعلان کیا اور فرمایا: وَأَثَابَهُمْ فَتْحًا قَرِيبًا،وَمَغَانِمَ كَثِيرَةً يَأْخُذُونَهَا (فتح:۱۸،۱۹) روحانی برکتوں کے علاوہ ہم نے انکو ایک فتح کی خبر دی جو بہت نزدیک ان کو ملنے والی ہے اور مال غنیمت کی کثرت اور اس کے حصول کی بھی ان کو خبر دی۔ خلاصہ یہ کہ اللہ تعالی نے ان مسلمانوں کی ہمت افزائی فرمائی،ان کو اپنی رضامندی عطا فرمائی،اور ان کے دلوں کے خلوص کو ظاہر کردیا اور ان پر سکینہ یعنی روحانی تسکین نازل فرمائی اور مکہ معظمہ سے بغیر عمرہ کیے واپس جانے پر ان کو بدلے میں ایک فتح قریب اور کثیر مال غنیمت سے ان کو مالا مال فرمایا، بہر حال جو اطلاع دی تھی وہ پوری ہوئی ؛چنانچہ اللہ تعالی نے تھوڑے ہی دنوں بعد خیبر کو فتح کیا اور اس کے ساتوں قلعے قبضے میں آئے، بہت سے باغات بھی بطور فئے حاصل ہوئے، جن کی تفصیل کتب سیر میں موجود ہے۔