انوار اسلام |
س کتاب ک |
مساجد کی زیب وزینت وغیرہ سے متعلق مسائل منبروں کی نئی وضع آج کل مسجدوں میں ایسے منبر بنائے جانے لگے ہیں، جوزمین سے خاصے اونچے چھجے کی شکل میں ہوتے ہیں اور محراب کی دائیں جانب سے آکر خطیب کومنبر پرکھڑا ہونا پڑتا ہے اور منبر پرمحض ایک کرسی ہوتی ہے، جس پردوخطبہ کے درمیانی وقفہ میں بیٹھا جاسکتا ہے، منبر کی یہ صورت بہتر نہیں ہے؛ اگراس طرح کا اونچا منبر بنانا ہی ہوتواس پرتین سیڑھیوں کا لکڑی کا منبر رکھ دیاجائے تاکہ سنت سے مطابقت ہوسکے؛ چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ کا جومنبر بنایا گیا تھا وہ تین سیڑھیوں کا تھا، اس لیے فقہاء نے بھی ایسا منبر بنانے کوکہا ہے جوتین سیڑھیوں والا ہو اور قبلہ کی جانب سے محراب کی بائیں طرف پڑتا ہو۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۱۴۵) مسجدوں میں پینٹ کا استعمال پینٹ (Paint) میں اگربدبو نہ ہوتومسجد میں دیواروں اور لکڑیوں وغیرہ کوپینٹ لگانے میں کوئی مضائقہ نہیں؛ مگرزیبائش وآرائش میں زیادہ مبالغہ کرنا شرعاً کوئی پسندیدہ چیز نہیں ہے اوراگربدبو ہوتوبلاضرورت اس کا استعمال مناسب نہیں، پہلے سے پینٹ کیا جاچکا ہے اور اب بومحسوس نہ ہوتی ہے توکھرچ کرصاف کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔ (ملخص جدید فقہی مسائل:۱/۱۴۶) مسجدوں میں قمقمے مسجدوں میں قمقموں اور بجلیوں کے ذریعہ، آرائشی استعمال کا جوسلسلہ چل پڑا ہے وہ کراہت سے خالی نہیں؛ اگراس کے لیے مسجد کا پیسہ استعمال کیا جائے تب توظاہر ہے کہ یہ ایک امانت کا غلط استعمال ہے، فقہاء کرام رحمہم اللہ نے توایک تہائی شب سے زیادہ مسجد کا چراغ جلانے سے بھی منع فرمایا ہے توظاہر ہے اس کا جواز کہاں ہوگا؟ دوسرے اس میں مشرکین سے تشبہ اور ان کی نقل بھی ہے کہ وہ اپنی عبادت گاہوں میں اسی طرح قمقموں کااستعمال کیا کرتے ہیں۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۱۴۶) مسجدوں میں آیاتِ قرآنی کے طغرے آیاتِ قرآنی کے طغروں کا مسجدوں یاگھروں میں استعمال مناسب نہیں، ایک تواس کا اندیشہ ہے کہ کبھی یہ تحریر رفتہ رفتہ زمین پرگرکر پاؤں میں آجائے، اس کے علاوہ لوگوں کی بے اعتنائی کی وجہ سے قرآن کی بے حرمتی بھی ہوتی ہے؛ نیز نماز کے دوران عموماً نظر ادھر چلی جاتی ہے اور آدمی دل ہی دل میں اسے پرھنے لگتا ہے، اسی طرح خشوع وخضوع اور انابت الی اللہ کی کیفیت متاثر ہوتی ہے۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۱۴۷) شب برأت میں مسجد کے لاؤڈاسپیکر پرتقاریر اور نعتیں مسجد میں تقریر اور درس؛ خواہ بڑی راتوں میں ہویاچھوٹی راتوں میں اس کے دوران صرف اندر کے اسپیکر استعمال کرنے چاہیں؛ تاکہ آواز مسجد تک محدودرہے اور اہلِ محلہ کوجن میں بیمار بھی ہوتے ہیں، تشویش نہ ہو، سنانے کا نفع اسی وقت ہوتا ہے جب کہ سننے والے شوق اور رغبت سے سنیں اس لیے جن لوگوں کوسنانا مقصود ہو ان کوترغیب دیکر مسجد میں لایا جائے۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۱۴۵) خانہ کعبہ اور روضۂ اقدس کی تصویر مسجد میں لگاسکتے ہیں یانہیں؟ خانہ کعبہ اور روضہ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی تصویر مسجدمیں لگاسکتے ہیں؛ مگرسامنے نہ لگائیں، جس سے نمازیوں کی نظر اس پرجائے، اونچائی پرلگائیں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۱۹/۴۹۳)