انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** یہودیوں سے متعلق قرآن کی پیشن گوئیوں میں ایک پیشن گوئی یہ ہے کہ جو قرآن نے یہود کے بارے میں بیان فرمائی کہ یہ کبھی موت کی تمنا اور خواہش نہیں کریں گے،واقعہ یوں ہے کہ یہود اس بات کے مدعی تھے کہ سوائے ہمارے اور کوئی شخص قیامت میں قرب خداوندی کا مستحق نہ ہوگا اور دار آخرت کی تمام خوبیاں اور بھلائیاں صرف ہمارے لیے ہوں گی قرآن نے اس کا جواب دیتے ہوئے فرمایا اگر تمہارے زعم باطل میں یہ بات ہے کہ دارآخرت میں فائدہ اٹھانے والے صرف تم ہی تم ہو تو پھر تم دنیا میں رہنا کیوں پسند کرتے ہو اور اللہ تعالی سے موت کی تمنا کیوں نہیں کرتے کہ وہ تم کو دنیا سے آخرت میں منتقل کردے تاکہ تم ان فوائد سے مستفید ہو اور دنیا کی الجھنوں سے رہائی حاصل کرلو اور یہود کی طبائع اور ان کے دل کی خباثت سے اللہ تعالی واقف تھا اس نے اپنی کتاب میں یہ پیشن گوئی بھی فرمادی: وَلَا يَتَمَنَّوْنَهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ (جمعہ:۷) یہ کبھی بھی موت کی تمنا نہیں کریں گے،اس سبب سے جو کمائی ان کے ہاتھ کرچکے ہیں۔ اور یہ سمجھتے ہیں کہ قیامت میں ان کے اعمال کی باز پرس نہ ہوگی،یہود نے موت کی تمنا نہیں کی اور آج تک بھی موت طلب کرنے کو آمادہ نہیں۔