انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مصعب بن زبیر رضی اللہ عنہ کی بے احتیاطی اوپر ذکر ہوچکا ہے کہ بصرہ پرچند مہینے یاایک سال حمزہ بن عبداللہ بن زبیر نے حکومت کی، اس کے بعد بصرہ کا انتظام بھی مصعب بن زبیر کے ماتحت کردیا گیا، مصعب بن زبیر نے خود بصرہ جاکر عمربن عبداللہ بن معمر کوبصرہ میں اپنا نائب مقرر کیا اور حکم دیا کہ ضرورت پڑے توخوارج کے مقابلے کی غرض سے خود فارس جائیے اور بصرہ میں اپنی طرف سے کسی کونامزد کرجائیے؛ اسی طرح اس نواح کے تمام عاملوں اور صوبہ داروں کا مناسب تغیروتبدل کرکے چند روز قیام کے بعد مصعب بن زبیر بصرہ سے پھرکوفہ میں چلے آئے؛ لیکن سنہ۷۰ھ میں ایسی صورت پیش آئی کہ فارس میں خوارج کے فتنے نے بہت زور پکڑا اور مغیرہ بن مہلب اور عمر بن عبداللہ بن معمر دونوں خوارج کے فتنے کونہ دباسکے، مصعب بن زبیر نے موصل کی حکومت سے مہلب بن ابی صفرہ کوتبدیل کرکے پھرفارس کی حکومت پرمامور کیا اور حکم دیا کہ وہاں جاکر خوارج کے فتنے کوفروکرو، اس میں شک نہیں کہ مہلب بن ابی صفرہ سے بہتر کوئی دوسرا شخص خوارج کا علاج نہیں کرسکتا تھا، مہلب بن ابی صفرہ نے کہا کہ میں توفارس جانے سے خوش ہوں؛ مگر فی الحال مجھ کوموصل سے جدا کرنا آپ کے لیے بے حد مضرثابت ہوگا، اس لی کہ عبدالملک بن مروان نے خفیہ سازشوں کا ایک جال عراق میں پھیلانا شروع کیا ہے، میں اس کی تدابیر کوخوب غور سے مطالعہ کررہا ہوں؛ ایسا نہ ہوکہ میرے یہاں سے جدا ہونے کے بعد وہ اپنی تدابیر میں کامیاب ہوجائے۔ مصعب بن زبیر نے فارس کی ضرورت کواس موہوم ضرورت پرترجیح دی اور مہلب بن ابی صفرہ کوفارس کی طرف روانہ ہونا پڑا، مصعب بن زبیر کے پاس ابراہیم ومہلب دوزبردست سپہ سالار اور تجربہ کار افسر تھے؛ انھوں نے ان دونوں میں سے ایک کو اپنے پاس سے جدا کردیا ساتھ ہی عبداللہ بن عازم کوخراسان کی حکومت پربھیج دیا، عباد بن حصین کومہلب کے ساتھ مامور کردیا یہ دونوں بھی بڑے زبردست سپہ سالار اور جنگی تجربہ کار تھے؛ اسی طرح مصعب بن زبیر نے کام کے آدمیوں کواپنے پاس سے جدا کرکے دور دراز کے مقامات پربھیج دیا تھا، کوفہ میں ان کے پاس صرف ابراہیم بن مالک اور بصرہ میں عمروبن عبداللہ بن معمر باقی رہ گئے تھے۔ عبدالملک بن مروان نے عمروبن سعید کے قتل سے فارغ ہوتے ہی سازشی تدابیر شروع کردی تھیں، اس نے فارس کی طرف اپنے آدمیوں کوبھیج کروہاں خوارج کوتوقعات دلائیں اور ان کوخروج پرآمادہ کردیا، ادھرکوفہ اور بصرہ میں بھی اپنے آدمیوں کوبھیج کرہواخواہانِ بنوامیہ کے ذریعہ سازشوں کا ایک جال پھیلایا اور مصعب بن زبیر کے فوجی سرداروں کوبھی خفیہ طور پرخط بھیج بھیج کربڑے بڑے لالچ دینے شروع کیئے؛ حتی کہ مہلب اور ابراہیم کوبھی اس نے توڑنا اور اپنی طرف ملانا چاہا؛ مگریہ دونوں ایسے نہ تھے کہ مصعب بن زبیر سے بے وفائی کرتے؛ اسی لیے مہلب فارس کی طرف روانہ ہوتے وقت فکر مند تھا۔