انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دولتِ صوفیہ سنہ۸۰۴ھ میں جب بمقام انگورہ تیمور کوفتح حاصل ہوئی توبہت سے ترک تیموری لشکر نے گرفتار کرلیے، بعد فتح ان قیدیوں کولیے ہوئے تیمور شیخ صفی الدین اردبیلی کی خدمت میں حاضر ہوا، شیخ صفی الدین اپنے آپ کوامام موسیٰ کاظم کی اولاد میں سے بتاتے تھے؛ مگرسنی مذہب رکھتے تھے، تیمور نے اسی وقت ترک قیدیوں کوآزاد کردیا، قیدیوں نے آزاد ہوکر شیخ کے ہاتھ پربیعت کی اور شیخ کی خدمت میں رہنے لگے، تیمور اردبیل سے چلاگیا؛ لیکن شیخ کے گرد سرفروش خدام کا ایک مجمع کثیر فراہم ہوگیا اور نسلاً بعد نسلاً شیخ کی اولاد کے ساتھ ان ترک مریدوں کی اولاد نے وفاداری کا اظہار کیا؛ حتی کہ شیخ کی اولاد میں اسماعیل صفوی کوبادشاہ بناکر چھوڑا، اسماعیل صفویہ شیعہ عقیدہ رکھتا تھا۔ سنہ۹۰۳ھ میں وہ ایران کے بعض شہروں پرقابض ومتصرف ہوا اور پھررفتہ رفتہ تمام ملک ایران پرقابض ہوگیا، سنہ۹۲۰ھ میں سلطان سلیم عثمانی نے اس کومقام خالدران پر، جوتبریز سے بیس فرسنگ کے فاصلہ پرہے، شکستِ فاش دی اور صفوی سلطنت کے بعض مغربی صوبوں کواپنی حکومت میں شامل کرکے شام ومصر کی طرف متوجہ ہوگیا، اسماعیل صفوی اس شکست کے بعد دس سال تک زندہ رہا، اس کے بعد اس کی اولاد میں ایران کی حکومت وسلطنت جاری رہی؛ یہاں تک کہ سنہ۱۱۴۸ھ میں نادرشاہ ایرانی نے اس خاندان کا خاتمہ کرکے اپنی حکومت قائم کی، اس کے بعد ایران وافغانستان پرپٹھانوں کی حکومت قائم ہوئی؛ پھرایران میں سلطنتِ قاچار شروع ہوئی، افغانستان اب تک پٹھانوں کے قبضہ میں ہے۔