انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** اہل کتاب صحابہ وصحابیاتؓ مقدمہ کتاب میں بہت سے مقامات اور قبائل کے نام اور یہود ونصاریٰ کی تمدنی اور اخلاقی حالت اور ان کے قبول اور عدمِ قبول اسلام کے سلسلہ میں متعدد واقعات ایسے سامنے آئیں گے جن کے سمجھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ جزیرۂ عرب کے یہود ونصاریٰ کی تاریخ پرایک نظر ڈال لی جائےتاکہ موضوع کا پورا پس منظر سامنے آجائے اور کتاب کے بعض گوشے جواس کے بغیر تشنۂ بیان رہ جاتے ہیں وہ واضح ہوجائیں، اسی ضرورت کے ماتحت یہاں یہود ونصاریٰ کی تمدنی، مذہبی اور اخلاقی حالت کا ایک مختصر خاکہ پیش کیا جاتا ہے؛ لیکن چونکہ اس میں قصداً استقصا اور اعتواء کے بجائے اختصار سے کام لیا گیا ہے اسی لیے ممکن ہے کہ موضوع کے بعض پہلو پورے طور پرسامنے نہ آسکیں، اس سلسلہ میں اگرکوئی فروگذاشت ہوئی ہو تواہلِ علم سے درخواست ہے کہ وہ مجھے اس پرمتنبہ فرماکر ممنونِ کرم فرمائی: وَفَوْقَ كُلِّ ذِي عِلْمٍ عَلِيمٌ۔ (یوسف:۷۶) عام طور پریہ سمجھا جاتا ہے کہ اسلام سے پہہلے جزیرۂ عرب کے باشندوں کا دنیا کے دوسرے ملکوں اور قوموں سے کوئی خاص تعلق نہ تھا اور نہ انہوں نے کسی ملک یاکسی قوم کاکوئی اثرقبول کیا تھا؛ لیکن جزیرۂ عرب کی تاریخ کے مطالعہ سے یہ بات صحیح نہیں معلوم ہوتی بلکہ اس کے برعکس یہ پتہ چلتا ہے کہ عربوں کے سیاسی، تمدنی اور تجارتی ہرقسم کے تعلقات ان کے پڑوسی ملکوں اور قوموں سے تھے اور قوموں کے آپس کے اختلاط وارتباط اور اُن کے باہمی سیاسی اور تمدنی تعلقات کے جواثرات ایک دوسرے پرپڑتے ہیں وہ سب اہلِ عرب پربھی پڑتے تھے، عربوں اور دوسرے ملکوں اور قوموں میں باہم اختلاط اور تعلقات کے تین بڑے ذریعے یہ تھے: (۱)تجارت۔ (۲)ایران وروم کے ماتحت عربوں کی سرحدی حکومتیں یعنی غسان اور حیرہ وغیرہ۔ (۳)یہودیت اور نصرانیت۔ پہلی دونوں شقیں ہمارے موضوع سے خارج ہیں، اس لیے صرف تیسری شق کے متعلق کچھ تفصیل ہم پیش کرتے ہیں، اس میں دکھانا ہے کہ جزیرۂ عرب میں ان مذاہب کی ابتداء کب سے ہوئی؟ اور ان کویہاں کیا کامیابی حاصل ہوئی؟ کن قبائل نے انھیں قبول کیا؟ اور ان کے مرکزی مقامات کون کون سے تھے؟ اور عہدِ جاہلیت میں عربوں کی مذہبی اور تمدنی زندگی پران قبائل کا کیا اثرپڑا اور اپھراسلام کے بعد مسلمانوں پران کے کیا اثرات پڑے اور انھوں نے مسلمانوں سے کیا اثرات قبول کیے؛ پھرمجملاً یہ بھی ذکر آئے گا کہ ظہورِ اسلام سے پہلے اور اس کے بعد ان کی اخلاقی حالت اور ذہنی سطح کیا تھی اور قرآن مجید نے اس کے متعلق کیا اشارات کیے ہیں۔ مؤخرالذکر شق میں سے بھی پہلے ہم یہودیت، اس کے بعد نصرانیت کی تاریخ بیا کریں گے۔