انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** روم اور فارس کے فتح کرنے کی پیشن گوئی آئندہ کی فتوحات کے سلسلہ میں ایک اور پیشن گوئی سورۂ فتح میں مذکور ہے: وَأُخْرَى لَمْ تَقْدِرُوا عَلَيْهَا قَدْ أَحَاطَ اللَّهُ بِهَا (فتح:۲۱) اس فتح کی خبر کے علاوہ اللہ تعالی نے ان غنائم کو اپنے احاطہ علمی میں لے رکھا ہے،اور ان کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ یعنی بظاہر تمہاری قدرت میں نہیں کہ تم ان پر قبضہ کرسکو مگر وہ اللہ کے علم وقدرت میں ہیں اور اس کی تائید سے وہ غنیمتیں تم کو حاصل ہوں گی۔ جمہور مفسرین نے اس پیشن گوئی سے مراد فارس اور روم کے غنائم کیے ہیں اور یہ واقعہ بھی ہے کہ شاہان فارس اور روم کے مقابلہ میں مسلمانوں کا کوئی شمار نہ تھا یہ قومیں بڑی طاقت اور بکثرت ساز وسامان سے بھر پور تھیں؛ چنانچہ قرآن نے جیسا فرمایا تھا ویسا ہی ہوا اور مسلمانوں کو بےشمار غنائم ہاتھ لگے۔