انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حدیث میں دکن کی خدمات دکن کے مسلمان بادشاہ عام طور پرعلوم وفنون کے قدرداں رہے ہیں اور اسلامی علوم پر زروجواہر بھی لٹائے ہیں؛ لیکن خدمت حدیث شریف کی ابدی سعادت صرف سلطان محمود شاہ بہمنی (۷۸۰ء تا ۷۹۹ء م ۱۳۷۸ھ تا۱۳۹۷ھ) کے نصیب میں تھی، اس نے سب سے پہلے محدثین کے لیے علم حدیث پر کام کرنے کی سہولتیں فراہم کیں، جس کے نتیجہ میں گلبرگہ، دولت آباد، بیدر، ایلچ پور، جیول اور ذابل جیسے بڑے شہر محدثین کی سرگرمیوں کا مرکز بن گئے؛ مگر یہ سنہرا دور زیادہ دنوں تک نہ رہ سکا، ڈیڑھ سو برس کے بعد شیعوں کی حکومت قائم ہوگئی؛ انہوں نے سنی علماء ومحدثین پر ظلم وستم کرنا شروع کردیا اور سنی محدثین کو سنی بادشاہ کی عطاء کردہ جاگیر سے محروم کردیا، جس کی وجہ سے دکن میں حدیث کی خدمت اعلیٰ پیمانہ پر نہ ہوسکی؛ پھربھی دکن میں حدیث پر جو کام ہوا وہ سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے، ذیل میں ان ہی خدمات پر مختصر انداز میں روشنی ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تدوینِ حدیث مصنف: مولانا سید مناظراحسن گیلانی رحمہ اللہ (متوفی: ۱۳۷۵ھ) زبان اردو، ضخامت۴۸۰/صفحات، اس میں صحابہ کرام کے دور سے تیسری صدی تک علوم حدیث کے ساتھ اسلامی دنیا میں جو اعتناء رہا اس کی تفصیل پیش کی گئی ہے اور بعض روایتوں سے بعض اکابر صحابہ اور خود حضور اکرمﷺ کی طرف سے ممانعت کے جواقوال مستفاد ہوتے ہیں اس کی محققانہ توجیہ کی گئی ہے، کتاب کے متعدد ایڈیشن اب تک شائع ہوچکے ہیں، ہمارےسامنے جو نسخہ ہے وہ مکتبہ تھانوی دیوبند کا شائع کردہ ہے، کتاب کی سائز عام کتابی سائز ہے۔ الکلام المرفوع فیما یتعلق بالحدیث الموضوع مصنف: مولانا محمدانوار اللہ خان صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر طبع ثانی، سلسلہ مجلس اشاعۃ العلوم حیدرآباد دکن، ۷۷ء سال اشاعت۱۳۴۰، ضخامت۱۱۱/صفحات، اس کتاب میں حدیث موضوع پر باحوالہ بہت عمدہ بحث کی گئی ہے، اس کے ساتھ اصول حدیث اور اسماء الرجال سے بھی گفتگو کی گئی ہے۔ معیارِ حدیث مولف: ابوالحسنات، مولوی وقاضی حکیم محمود صمدانی صاحب حیدرآبادی، زبان اردو، سائز متوسط، شائع کردہ شمس الاسلام حیدرآباد، سال اشاعت جمادی الاوّل ۱۳۶۶ھ۔ اس کتاب کے اندر احادیث نبویﷺ سے متعلق اصطلاحات جیسے رسول، صحابہ، مہاجرین، انصار، موضع، واضع، سند وغیرہ کی تعریفات اردو میں جامع طریقہ پر کی گئی ہے، اس کے بعدراویوں کے نام کو مع اعراب ذکر کیا گیا ہے، اس کے بعد بیع الحصاۃ، بیع الغرر، بیع حبل الحبلہ، بیع عربان، رقبی، عمری، ثنیا، عرایا وغیرہ کی تعریف کی گئی ہے۔ قصص الحدیث مصنف: مولانا عبدالرحمن صاحب، سابق استاذ حدیث وتفسیر جامعہ نظامیہ وناظم مجلس علمیہ حیدرآباد، زبان اردو، ضخامت ۵۰۰/صفحات۔ اس میں حدیث کی مستند کتابوں کی مدد سے آپﷺ سے منقول واقعات وحکایات کو جمع کیا گیا اور ہرواقعہ کا تفصیلی حوالہ بھی درج کیا گیا ہے، کتاب ابھی زیرِطبع ہے۔ زجاجۃ المصابیح مصنف:حضرت عبداللہ شاہ صاحب نقشبندی قادری، محدث دکن، زبان عربی، جلدیں:۵، ناشر مکتبہ ماجدیہ پاکستان۔ اس کتاب کو مشکوٰۃ المصابیح کے انداز پر مرتب کیا گیا ہے؛ حتی کہ اس کے جلی عنوان تک کو باقی رکھا گیا ہے؛ البتہ اس عنوان کے تحت مستدلات شوافع کے بجائے مستدلات احناف کو ذکر کیا ہے، اس کتاب کے اہم عنوانات سے متعلق متعلقہ قرآنی آیات کو بیان کیا گیا ہے، مشکوٰۃ کی طرح تین فصلیں قائم کرنے کے بجائے ایک فصل میں ہی ساری متعلقہ قرآنی آیات کو بیان کیا گیا ہے، مختلف فیہ مسائل میں مفتی بہ قول کو پہلے ذکر کیا گیا ہے اور اس کے موافق حدیث بھی ذکر کی گئی ہے، حاشیہ میں احناف کی معتبر کتب مثلاً شامی، فتاویٰ ہندیہ وغیرہ سے خاص طور پر فائدہ اٹھایا گیا ہے، مشکل الفاظ کا حل حاشیہ میں پیش کیا گیا ہے۔ معلم الحدیث حصہ اوّل مرتب: مولانا محبوب الحسنؒ، زبان اردو، ناشرتاج پریس یوسف بازار حیدرآباد، ضخامت ۲۰۰/صفحات۔ اس کتاب کو مشکوۃ المصابیح کی ترتیب کے مطابق لکھا گیا ہے، اس کی کئی جلدیں ہیں؛ لیکن راقم الحروف کو جلد اوّل کے علاوہ دوسری جلدیں دستیاب نہ ہوسکیں۔ خیرالکلام فی حدیث خیرالانام مؤلف:منشی فاضل ابوالخیر محمد خیراللہ پی ایچ ڈی ورنگل دکن، زبان اردو، ناشر مفید دکن پریس حیدرآباد، سال اشاعت ۱۳۳۸ء ضخامت ۴۶/صفحات۔ اس میں حدیث حروفِ تہجی کے اعتبار سے جمع کی گئی ہے، مثلاً پہلے ان احادیث کو لایا گیا ہے جس کے ابتدائی حرف لفظ "الف" ہے اس کے بعد"ب" سے شروع ہونے والی احادیث ذکر کی گئی ہیں، کتاب کی ابتداء آداب، اتحاد، اجماع، اخلاق وغیرہ سے متعلق احادیث سے ہے اور اختتام یادِخدا، یتیم وغیرہ کے بیان پر ہوتا ہے۔ بہارحدیث مؤلف: مولانا محمدعبدالکریم، زبان اردو، ناشر:کمرشیل بک ڈپو، چارمینار، حیدرآباد، ضخامت۵۱/صفحات۔ یہ کتاب دوسواحادیث کا مجموعہ ہے اس میں روزمرہ کی زندگی سے متعلق دوسواحادیث کا اردو ترجمہ پیش کیا گیا ہے معارف الھیہَّ مؤلف: عالی جناب مولوی سیدمحمدمحی الدین خان صاحب بہادر، زبان اردو، ناشر:صدیقی پریس لاہور، ضخامت۷۲/صفحات، سائز متوسط۔ اس کتاب کے اندر معتبر کتب حدیث سے عقائد وایمانیات سے متعلق حدیث قدسی جمع کی گئی ہیں، ضمنا امرباالمعروف ونہی عن المنکر، فضیلت توبہ وغیرہ اس کے بعد اجارہ کے مسائل کو بیان کیا گیا ہے؛ اسی کے ساتھ عشرۂ مبشرہ کے فضائل اور موت کا ذکر؛ پھرجنت کے حالات بیان کئے گئے ہیں۔ خیرالحقائق فی حدیث خیرالخلائق حصہ دوم مؤلف: ابوالخیرمحمد خیراللہ، پی ایچ ڈی، زبان اردو، ناشر:مفید دکن پریس حیدرآباد، سال اشاعت۱۳۳۹ء ضخامت۵۰/صفحات، سائز متوسط۔ ہمارے سامنے خیرالحقائق فی حدیث خیرالخلائق کی دوسری جلد ہے، اس میں آداب استنجاء جنازہ، طعام، وضو، اجرت تعلیم، اجماع امت، اخلاص، تاخیر نماز، حضورﷺ کے شمائل شریف، ذکر خدا، راستوں پر بیٹھنا، رائے زنی، رحمت، رحیمی، کثرتِ گناہ، کسبِ حلال، کلمہ توحید، مال حرام، نماز کے آداب وغیرہ سے متعلق احادیث ذکر کرکے اس کا ترجمہ کیا گیا ہے، احادیث عموماً صحاحِ ستہ سے لی گئی ہیں۔ کتاب الحدیث مؤلف:قاری عبدالخالق حیرت نظامی استاذ جامعہ نظامیہ، زبان اُردو، سائز متوسط، شائع کردہ میمن پریس، کوچہ نسیم کمان حیدرآباد، سال اشاعت ۱۹۶۵ھ۔ یہ کتاب ایک سو ساٹھ احادیث نبویﷺ کا مجموعہ مع ترجمہ وخلاصہ ہے، اس کے اندر روزمرہ کی زندگی میں پیش آنے واے اہم مسائل کو چالیس عناوین میں منقسم کرکے پھراس کے تحت احادیث ذکر کی گئی ہیں۔ اسوۂ حسنہ مرتب: ڈاکٹرقاری سیدکلیم اللہ حسینی، پروفیسر یونیورسٹی گرانٹس کمیشن دہلی، زبان اردو، ناشر نیشنل فائن پرنٹنگ پریس، حیدرآباد، آندھراپردیش، سال اشاعت رمضان المبارک ۱۳۸۵ھ، ضخامت۵۴/صفحات۔ اس کتاب کے اندر ایک سو پانچ احادیث کا مطلب خیز ترجمہ کیا گیا ہے، مختلف ابواب کی حدیث کا انتخاب کیا گیا ہے، مثلاً اس میں توحید، شرک، مصافحہ، وضو، طہارت، نیت اعتکاف، نماز باجماعت، روزہ وغیرہ سے متعلق احادیث ہیں گلدستہ قرآن وحدیث مرتب:ڈاکٹرقاری سیدکلیم اللہ حسینی، سابق صدر شعبہ فارسی جامعہ عثمانیہ، زبان اُردو، ناشر:معتمد مکتبہ، کلیمیہ دارالقرات العلمیہ، بازار نورالامراء، حیدرآباد دکن، سال اشاعت ۱۳۸۲ھ، مطابق ۱۹۶۳ء، ضخامت۹۸/ صفحات۔ یہ کتاب شعبان المعظم ۱۳۸۱ھ مطابق جنوری ۱۹۶۲ء میں لکھی گئی ہے، اس کتاب کی ابتداء میں سات سورتوں کا بامحاورہ ترجمہ ہے، اس کے علاوہ ایک سوپچاس قرآنی آیات کا ترجمہ ہے؛ پھرمختلف عنوانات سے متعلق ایک سو پچاس احادیث کا مستند کتابوں سے انتخاب ہے۔ تذکرہ قادریہ مؤلف: مولوی عبدالقادر صاحبؒ، زبان اردو، ناشر: مطیع رحمانی واقع محلہ اردو حیدرآباد دکن، سال اشاعت ۱۲۸۶ھ، ضخامت۲۲۰/صفحات، سائز متوسط۔ اس کتاب میں حدیث کی روشنی میں یومِ قیامت کا منظر پیش کیا گیا ہے۔ فضائل درودِشریف مرتب:حاجی قاری محمدروشن علی داعی مجلس درودشریف، ساکن سلطان شاہی قریب مسجدشکر، زبان اردو، ناشر:رفیق مشین پریس حیدرآباد (سال اشاعت:۲۲/ شوال المکرم ۱۳۸۶ھ مطابق ۱۹۶۷ء، روز:جمعہ) ضحامت۹۶/صفحات۔ اس کتاب میں درودشریف کے فضائل سے متعلق احادیث شریف کا اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے، حدیث کے الفاظ نہیں لکھے گئے ہیں، صرف ترجمہ دیا گیا ہے۔ علم الحدیث تالیف: عبداللہ العمادی، زبان اُردو، ناشر: مکتبہ نشاۃ ثانیہ معظم جاہی مارکٹ حیدرآباد دکن، ضخامت۱۱۲/صفحات۔ اس کتاب میں فلسفہ علم حدیث کی تحقیق ہے اور اس میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ یورپ کو آج جس فلسفہ تاریخ پر ناز ہے اسلام ہزار برس پیشتر اس کو مکمل کرچکا ہے۔ اصول الروایہ مصنف:حسن الزماں صاحب، حیدرآباد، زبان اردو، ناشر: مطبع یوسفی حیدرآباد، ضخامت ۷۷/صفحات۔ اس کتاب میں حدیث کی روشنی میں علم کے فضائل، جہل کی قباحت اور روایت بالمعنی پر بحث کی گئی ہے۔ مناقب السادات یاشرف السادات مصنف: قاضی شہاب الدین دولت آبادی دکنی۔ اس رسالہ میں قرآن مجید کی آیات اور احادیث کے حوالے سے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ سیدکونسبی فضیلت دیگر اقوام پرثابت ہے، مشارق الانور، مصابیح السنہ اور شرح معانی الآثار سے عام طور پر حوالے دیئے گئے ہیں۔ چہل احادیث ماخوذ از تجرید البخاری مرتب: مولانا سعید جہاں صاحب، زبان اردو، ناشر نیشنل فائن پرنٹنگ پریس، چارکمان حیدرآباد،اے پی، سال اشاعت رمضان المبارک ۱۳۸۶ھ، ضخامت ۳۰/صفحات۔ اس کتاب میں عمل، نماز، روزہ، اعتکاف، قرآن خوانی، شرعی حد، نرمی، صدقہ، ہدیہ، عیادت وغیرہ سے متعلق احادیث ذکر کی گئی ہیں، کتاب کے آخر میں فضائل قرآن سے متعلق احادیث بھی مذکور ہیں۔ چہل حدیث شریف مرتب: مولانا محمدعبدالکریم صاحب، زبان اردو، ناشر:کمرشیل بک ڈپوچارمینار حیدرآباد، ضخامت ۱۶/صفحات۔ یہ چہل حدیث بچوں کے لیے تیار کی گئی ہے اس میں صبح بیدار ہونے کے بعد رات میں سونے تک کے لیے ایک عام پروگرام احادیث شریف کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے۔ اربعین فی الحج والزیارۃ مرتب: خواجہ محمدواسع صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر اعجاز پرنٹنگ پریس، چھتہ بازار حیدرآباد، ضخامت ۵۶/صفحات، اشاعت محرم ۱۳۹۱ھ۔ اس کتاب میں حج وعمرہ سے متعلق چالیس احادیث شریف مع ترجمہ اور مختصرتشریح کے ساتھ بیان کیا گیا ہے، احادیث مستند کتابوں سے لی گئی ہیں۔ غرائب البیان مؤلف مولوی صفدر حسین صاحب، زبان اردو، ناشر:شمسی حیدرآباد، سال اشاعت ۱۳۰۷ھ، ضخامت ۸۳۴/ صفحات۔ اس کتاب کا پورا نام "غرائب البیان فی توضیح السروالعیان المعروف بالاربعین فی احادیث سیدالمرسلینﷺ " ہے، اس میں مختلف موضوع سے متعلق چالیس احادیث کا انتخاب کیا گیا ہے؛ پھراس کا ترجمہ اور اس کے متعلق مباحث پر شرح وبسط سے گفتگو کی گئی ہے، اس کے اہم مباحث میں سے وحدۃ الوجود اور قرب النوافل والفرائض ہے، آخر میں فی سرالزماں والتجدد کا بیان ہے۔ اربعین عندلیب مصنف: محمدعبدالوہاب عندلیب، زبان اردو، مطبع اعظم جاہی۔ اربعین عندلیب اصل میں ہفتہ وار رسالہ واعظ میں اربعین عندلیب کے نام سے ایک عنوان رہتا تھا، جس میں مختلف عنوانات مثلاً نکاح، تقدیر، خیانت وسرقہ، ایمان وغیرہ کے تحت چالیس حدیثوں کا شعر میں ترجمہ کیا جاتا تھا، اسی کا مجموعہ کتابی شکل میں شائع کیا گیا ہے، زبان بڑی شستہ اور رواں ہے۔ چہلِ حدیث مؤلف: حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ، زبان اردو، انگریزی، سال اشاعت رجب ۱۴۰۹ھ مطابق مارچ ۱۹۸۹ء، ضخامت ۱۴/صفحات۔ اس چہل حدیث شریف کی تمام روایات حضرت علیؓ سے مروی ہیں، اس کا اردو ترجمہ حضرت سیدبادشاہ حسینی صاحب سابق معتمد مجلس علماء دکن نے کیا ہے اور پھر اس کا انگریزی میں ترجمہ خواجہ نصراللہ قادری القدیری صدیقی سابق صدر شعبہ نباتیات نظام کالج حیدرآباد دکن نے کیا ہے۔ احسن الفوائد فی تخریج احادیث شرح العقائد مصنف: مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآباد، زبان عربی، ناشر مطبع علوی، سال اشاعت ۱۲۸۴ھ، ضخامت بڑی تقطیع کے ۱۶/صفحات۔ اس میں شرح عقائد نسفی کی حدیثوں کی تخریج کی گئی ہے، اس کی ترتیب میں ملاعلی قاری (المتوفی:۱۰۱۴ھ) کی کتاب "فرائدالقلائد وغررالفوائد علی شرح العقائد" سے پورا پورا فائدہ اٹھایا گیا ہے، تخریج کے علاوہ انہوں نے سند میں متکلم فیہ راوی پر بھی کلام کیا ہے۔ اشراق الابصار فی تخریج احادیث نورالانوار مصنف: مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآبادی، زبان عربی، ناشر مطبع مصطفائی لکھنو، سال اشاعت ۱۲۸۸ء ضخامت بڑی تقطیع کے ۳۲/صفحات پر مشتمل ہے۔ اس میں اصول فقہ کی مشہور درسی کتاب نورالانوار کی حدیثوں کی تخریج کی گئی ہے اس کتاب کی تالیف کا مقصد اصل حدیث کے اس مشہور اعتراض کی تردید کرنا تھا کہ جس طرح فقہی مسائل قیاس پر مبنی ہیں، اسی طرح اصول فقہ کا دارومدار بھی قیاس پر ہے، مولانا نے اس رسالہ میں مخالفین کے اس اعتراض کا شافی جواب دیا ہے اور یہ بتلایا ہے کہ جن حدیثوں پر ان اصول کی بنیاد رکھی گئی ہے وہ کس پایہ کی ہیں اور وہ حدیثیں، حدیث کی کن کن معتبر اور مستند کتابوں میں پائی جاتی ہیں، اس کی ترتیب میں آپ نے درج ذیل کتابوں سے استفادہ کیا ہے: ۱۔شرح مختصر المنار، مؤلف: ملا علی قاریؒ، المتوفی:۱۰۱۴ھ ۲۔شرح المنار، از ابن الملک، المتوفی:۸۸۵ھ ۳۔المقاصد الحسنہ، ازعلامہ سخاوی شمس الدین محمد، المتوفی:۹۰۲ھ ۴۔تعلیقات ازالۃ الخفاء از مولانا عبدالحئی فرنگی محلی۔ المتوفی:۱۳۰۴ھ مؤلف: تصحیح وتعلیق... مسندابی عوانہ مسندابی عوانہ،امام یعقوب بن اسحٰق ابوعوانہ بن ابراہیم بن یزید الاسفرائنی (متوفی:۳۱۶ھ)کی ہے،جس کی تصحیح وتعلیق میں مولانا سیدحبیب اللہ قادری اور مولانا مفتی عبدالحمید صاحب سابق شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے حصہ لیا تھا، زبان عربی، ناشر: دارالکتب، بیروت، جلد۵۔ تصحیح کنزالعمال تصحیح:مولاناوحیدالزماں صاحب حیدرآباد، زبان عربی، ناشر:دائرۃ المعارف النظامیہ، حیدرآباد دکن، سال اشاعت۱۳۱۰ھ۔ یہ کتاب ہندوستان کے نامور محدث شیخ علاءالدین علی المتقی (المتوفی:۹۷۵ھ) کی تالیف کردہ ہے؛ مگراس کا دستیاب نسخہ اغلاط سے پرتھا، جب ۱۳۱۰ھ میں دائرۃ المعارف اس کی کتاب کی طباعت کا ارادہ کیا تو مولانا کے ساتھ اور علماء کوبھی یہ کام سپرد کیا؛ مگرمولانا نے بڑی جانفشانی سے اس کی تصحیح فرمائی، ابتدائی جلدوں کی تصحیح کا تمام ترکام مولانا نے ہی کیا، بعد میں دوسرے اہلِ علم نے بھی اس کام میں حصہ لیا۔ صحیفہ ھمام بن منبہ محقق: ڈاکٹرمحمدحمیداللہ صاحب حیدرآباد، زبان عربی، سال اشاعت ۱۹۵۶ھ۔ صحیفہ ھمام بن منبہ کا جونسخہ میرے ہاتھ میں ہے وہ مطبع کراچی پاکستان سے شائع ہوا ہے، حضرت ابوہریرہؓ نے اپنے شاگرد ابی عقبہ ہمام بن منبہ کے لیے ۵۸ھ سے پہلے مرتب کیا تھا، جوتحقیق کی محتاج تھی، ڈاکٹرحمیداللہ صاحب نے دنیا کی مختلف کتب خانوں سے ایک ایک ورق جمع کرکے اس کو ایڈٹ کیا ہے، اس میں حجیتِ حدیث پر ایک مبسوط مقالہ بھی بطورِ دیباچہ کے شامل ہے۔ تصحیح وتعلیق اقضیۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تالیف: محدثِ کبیر ابی عبداللہ محمدبن فرخ المالکی القرطبی (المتوفی:۴۹۷ھ مطابق ۱۰۰۴ء) اورتصحیح وتعلیق دکتور قاضی محمدعبدالشکور صاحب کی ہے۔ اس کتاب کی تحقیق پر موصوف کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ملی ہے۔ القول المستحسن فی فخرالحسن مولانا حسن الزماں محمد بن قاسم علی بن ذوالقفار ہندی، حیدرآبادی، ناشر:مکتبہ عزیزیہ دکن، زبان عربی، ضخامت ۵۸۴/صفحات، جلد۲۔ حضرت حسن بصریؒ کی روایات ایک کتابی صورت میں جمع کی گئی تھیں؛ لیکن متن کے الفاظ کہیں کہیں سے ساقط ہوگئے تھے اور ساری روایات بلاسند تھیں، مولانا حسن الزماں صاحب حیدرآبادیؒ نے اس کتاب پر تعلیق کا کام شروع کیا اور ان دونوں کاموں پر توجہ دی اور اس کا نام "القول المستحسن فی فخرالحسن" رکھا، اس کی دوسری جلد میں حضرت حسن بصریؒ کی ملاقات حضرت علی رضی اللہ عنہ سے اور ان کی روایت کو ثابت کیا گیا ہے۔ تسہیل القاری ترجمہ اردو صحیح البخاری مترجم: حضرت مولانا وحید الزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر: صدیقی لاہور، سال اشاعت ۱۳۰۷ھ سائز متوسط۔ اس کتاب کی ابتداء میں ۴۱/صفحات کا نہایت مبسوط اور محققانہ مقدمہ ہے، جس میں امام بخاریؒ کا تفصیلی تذکرہ ہے اور صحیح بخاری کی تدوین اس کا مرتبہ ومقام اور اس کی شروح کا ذکر ہے؛ پھرامام بخاریؒ تک اپنی بارہ سندوں کو نہایت تفصیل سے لکھا ہے۔ تیسیرالباری لترجمۃ صحیح البخاری مترجم: حضرت مولانا وحید الزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر: مطبع احمدی لاہور، سائز متوسط۔ یہ ترجمہ بہت منجھا ہوا، نہایت رواں اور سلیس ہے، نثر کا ترجمہ نثر میں اور شعروں کا ترجمہ شعروں میں کیا گیا ہے، متن کی عبارت کی کتابت قرآن مجید کی طرح جلی حروف میں ہے، عبارت پر اعراب لگاکر ترجمہ بین السطور لکھا گیا ہے اور حواشی پر مختصر فوائد مستند شروح بخاری، فتح الباری، عمدۃ القاری، کرمانی اور قسطلانی وغیرہ سے ماخوذ ہیں، یہ کتاب مختلف مطابع سے شائع ہوئی ہے؛ مگرسب سے بہتر اور عمدہ نسخہ مطبع احمدی لاہور والا ہے۔ مختصر شرح نووی علی مسلم مترجم: مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر: مکتبہ دیوبند، سال اشاعت ۱۹۸۱ھ۔ علامہ نوویؒ کی شرح مسلم کا یہ ترجمہ ہے۔ المعلم لترجمۃ صحیح مسلم مترجم: مولانا وحید الزماں صاحب حیدرآبادی، زبان اردو، جلد۶، سائز متوسط، ضخامت ۲۸۷۲/ صفحات، ناشر صدیقی لاہور، سال اشاعت۱۳۰۶ھ۔ یہ صحیح مسلم کا اردو ترجمہ اور مختصر شرح ہے، ابتداء میں نوصفحات کا یک دیباچہ ہے، جس میں مترجم نے ترجمے کے آغاز کی تاریخ، صحیح مسلم شریف کا مرتبہ ومقام، صحیح بخاری اور صحیح مسلم کا موازنہ، امام مسلمؒ کے انتخاب حدیث کے شرائط واصول، احادیث کی تعداد، صحیح مسلم کی شروحات، امام مسلمؒ کے حالات اور صاحب کتاب تک اپنی سند بیان کی ہے۔ جائزۃ الشعوذی لترجمۃ جامع الترمذی مترجم:حضرت مولانا بدیع الزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر: مطبع مرتضوی دہلی، ضخامت۳۰۸/ صفحات۔ یہ ترمذی شریف کا اردو زبان میں سلیس ترجمہ ہے، پہلی جلد میں صرف ترجمہ پر ہی اکتفا کیا گیا ہے؛ البتہ پہلی جلد جوابواب اللباس، باب الحبرۃ پر ختم ہوتی ہے، اس میں مترجم نے یہ وعدہ کیا ہے کہ دوسری جلد میں انشاء اللہ اکثرمقامات اور ضروری جگہوں پر مذاہبِ محدثین اور تحقیقِ محققین اور تطبیقِ مدققین آویگی؛ لیکن یہ جلد مجھے باوجود تلاش کے نہ مل سکی؛ نیزاس کتاب کی سنہ اشاعت معلوم نہ ہوسکی۔ الہدی المحمود لترجمۃ سنن ابی داؤد مترجم:حضرت مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر: مطبع صدیقی لاہور، سال اشاعت ۱۳۰۱ھ، ۲/جلدوں میں، ضحامت پہلی جلد۶۳۸/صفحات، دوسری جلد۶۹۶/صفحات۔ یہ سنن ابی داؤد کا اردو ترجمہ ہے، جس کی تکمیل ۲۴/ربیع الثانی ۱۲۹۷ھ میں ہوئی تھی اور کتاب کے فوائد میں اختصار سے کام لیا گیا ہے، تشریحی فوائد بھی کم ہیں؛ تاہم جو ہیں وہ معالم السنن للخطابی، حاشیہ حافظ ذکی الدین المنذری، ابن القیم، شرح مغلطائی، شرح ولی الدین عراقی اور مرقاۃ السعود وغیرہ سے ماخوذ ہیں، مولانا نے حدیث کی جن کتابوں کا ترجمہ کیا ہے ان سب میں اعراب کا اہتمام کیا ہے؛ مگریہی ایک کتاب ہے جس پر اعراب نہیں لگایا ہے۔ روض الربی من ترجمۃ المجتبیٰ مترجم:مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر:مطبع صدیقی لاہور، سال اشاعت ۱۳۰۲ھ، ۲/جلد، متوسط سائز۔ یہ امام نسائی کی مشہور کتاب "سنن المجتبیٰ" کا اردو ترجمہ ہے، ابتداء میں بارہ صفحات پر مشتمل ایک مقدمہ ہے، جس میں امام نسائی کے حالات ہیں، اس کے بعد مترجم نے اپنی سند بیان کی ہے، پہلے حدیث شریف کا متن ہے؛ پھرترجمہ ہے اور اس کے ساتھ ہی تشریحی فوائد ہیں، جومستند شروح سے ماخوذ ہیں۔ کشف المغطاعن الموطا مترجم: مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، ناشر:مطبع مرتضوی دہلی، سال اشاعت ۱۲۹۶ھ سے پہلی بار چھپی تھی، اس کے بعد مختلف کتب خانہ والوں نے اس کو چھاپا ہے، اب اصح المطابع کراچی نے جدید طرز پر شائع کیا ہے، ضخامت ۶۲۹/صفحات، سائز متوسط۔ ترجمہ میں اسانید کا ترجمہ نہیں کیا گیا ہے، الفاظ حدیث پورا ذکر کرکے ترجمہ عام فہم کیا گیا ہے؛ لیکن ترجمہ عالمانہ سلجھا ہوا ہے؛ البتہ کہیں کہیں جملوں کی ترتیب اور ساخت میں قدامت کا رنگ پایا جاتا ہے، قدامت کا یہ رنگ تیسیرالباری کے سواصحاحِ ستہ کے سبھی ترجموں میں موجود ہے، کشف المغطا میں بیشتر فوائد زرقانی، مصفی، محلی، مثقی، تنویرالحوالک، نیل الاوطار اور اغاثۃ اللہفان سے ماخوذ ہیں، جواگرچہ مختصر ہے مگر بہت مفید ہے۔ رفع العجاجہ عن ترجمۃ سنن ابن ماجہ مترجم: حضرت مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآبادی، زبان اردو، جلد۳، ناشر:مطبع صدیقی لاہور، سال اشاعت ۱۳۱۰ھ، سائز متوسط۔ یہ سنن ابن ماجہ کا اردو ترجمہ ہے، ابتداء میں ترجمہ سے متعلق کچھ امور مذکور ہیں؛ پھرامام ابن ماجہ کا تذکرہ ہے، اس کے بعد سنن ابن ماجہ کی شروحات کا ذکر ہے، بعد میں انہوں نے صاحب کتاب تک اپنی سند کو بیان کیا ہے؛ پھرترجمہ کا آغاز کیا ہے، اس کتاب کا ترجمہ دراصل آپ کے بڑے بھائی حضرت مولانا بدیع الزماں صاحب نے ۱۲۹۸ھ میں شروع کیا تھا؛ مگر"باب ماجاء فی التوقیت للمسح للمقیم والمسافر" تک ہی پہنچے تھے کہ ۱۲۹۸ھ میں وہ اس دارِفانی سے کوچ کرگئے اور ترجمہ مکمل نہ ہوسکا، اس کی تکمیل وحید الزماں صاحب نے کی ہے، سنن ابن ماجہ کے ترجمہ کے ساتھ مولانا نے حواشی بھی لکھے ہیں، جس میں "شرح مغلطائی" مصباح الزجاجہ اور انجاج الحاجہ وغیرہ سے مدد لی ہے، اس کا نام رفع العجاجہ رکھا ہے۔ فیض الباری مصنف: سیدعبدالاوّل حسینی صاحب۔ ان کے والد صاحب قصبہ زید پور متصل جونپور کے باشندے تھے، نقل سکونت کرکے حیدرآباد آگئے تھے؛ یہیں صحیح بخاری کی شرح "فیض الباری" کے نام سے لکھی۔ خلاصہ سفر السعادت مصنف: سیدعبدالاول حسینی صاحب۔ آپ نے سفر السعادت فیروز آبادی کا خلاصہ بھی کیا تھا۔ (مقالہ: حسنات الاخبار المعروف بہ تاریخ الحدیث:۸۷،۸۸، ابراہیمیہ، حیدرآباد) نورالمصابیح ترجمہ اردو زجاجۃ المصابیح مترجم: الحاج مولانا محمدمنیرالدین صاحب شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ، سابقہ خطیب مکہ مسجد، زبان اُردو، جلد۱۱، ناشر: دائرۃ المعارف الحسنات نقشبندی چمن، مصری گنج، حیدرآباد۔ زجاجۃ المصابیح کے ترجمہ کا کام حضرت علامؒ کی حین حیات میں ہی شروع کردیا گیا تھا، ابتداءً مولانا الحاج منیرالدین صاحب شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے اردو ترجمہ کرنا شروع کیا، آپ نے عربی کی پہلی جلد کا اُردو ترجمہ مکمل فرمالیا تھا، اس کے بعد آپ کی زندگی وفاء نہ کرسکی اور آپ دارِفانی سے کوچ کرگئے، اس کے بعد ۳۶/سال کا وقت یونہی گذرگیا، اس کے بعد اب یہ کام شیخ الحدیث مولانا خواجہ منیرالدین صاحب کے سپرد کیا گیا اور اب مستقل اس کے ترجمہ کا کام تیزی سے جاری ہے، اب تک نورالمصابیح کی گیارہ جلدیں آچکی ہیں، آخری جلد "باب الجزیہ" پر مکمل ہوئی ہے، آگے کا کام بھی جاری ہے۔ التعلیق الصبیح مصنف: مولانا محمدادریس صاحب کاندہلویؒ (متوفی: ۱۹۷۴ء)، زبان عربی، پانچ ضخیم جلدوں میں، سال اشاعت ۱۳۵۴ھ، مطبوعہ: دمشق، ناشر: مجلس اشاعت اسلام حیدرآباد دکن، مجموعی صفحات ۸۳۳۰، سائز ۲۰۔۳۰۔ "التعلیق الصبیح" کی ابتدائی چار جلدیں حیدرآباد دکن میں ہی تصنیف کی گئی ہیں، اس میں احادیث کی تشریح مختصر لفظوں میں جامع اور دلنشیں انداز سے کی گئی ہے، حدیث کے نکات ولطائف اور اس کے اسرار وغوامض کی آسان زبان میں وضاحت کی گئی ہے، غریب الفاظ کے معنی ومفہوم کو "طیبی" وغیرہ کے حوالہ سے حل کیا گیا ہے، حدیث کے مفہوم ومراد کی تعیین میں اختلافات ہونے کی صورت میں مختلف شارحین حدیث کی توضیحات وتشریحات کو نقل کرکے ان کے درمیان تطبیق دینے کی کوشش کی گئی ہے، نقل اقوال میں حوالے کا التزام کیا گیا ہے، بعض اہم ترین مسائل پر مفصل کلام بھی کیا گیا ہے، صفحہ کے اوپری حصہ میں متن پھرخط کھینچ کر اس کے نیچے اس کی شرح ہے۔ ہدایت السالک لمؤطا امام مالکؒ مصنف: قاضی بدرالدولہ قاضی الملک مرحوم۔ یہ مؤطا امام مالکؒ کی جامع ترین شرح ہے؛ مگر یہ کتاب دستیاب نہیں ہے۔ شرح مشارق الانوار مصنف: سیدمحمدگیسودراز۔ یہ مشارق الانوار کی شرح ہے، ہندوستان میں حدیث کی جو کتاب سب پہلے دستیاب ہوئی ہے، وہ صنعانی کی مشارق الانوار ہے، اس شرح کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ حدیث کی تاویل صوفیانہ نقطۂ نظر سے کی گئی ہے (نزہۃ الخواطر:۳/۱۸۷) آپ نے مشارق الانوار کا فارسی میں بھی ترجمہ کیا تھا، جس کا نام "ترجمان مشارق الانوار" رکھا تھا۔ کتاب الاربعین یہ رسالہ چالیس منتخب احادیث کا مجموعہ ہے جسے سیدمحمدگیسودراز نے لکھا ہے، آپ نے ہرحدیث کے ساتھ صحابہ، تابعین اور مشائخ کے اہم اقوال کو بھی قلم بند کرنے کا التزام کیا ہے۔ (نزہۃ الخواطر:۳/۱۸۷) جوامع الکلم لسیدالامم مترجم: الحاج محمداسحٰق ابن الحاج محمدابراہیم حیدرآبادی، زبان اردو، ناشر: رفیق مشین پریس، کوچہ نسیم، مچھلی کمان حیدرآباد، ضخامت ۲۱۵/صفحات، سائز متوسط۔ ابوعبداللہ محمدبن سلامہ بن جعفر بن علی بن حکمون القصاعی المصری نے "الشہاب فی الحکم والامثال والآداب" کے نام سے تالیف کی تھی، یہ کتاب اسی کا ترجمہ ہے اس کتا ب میں بارہ سو سے زائد احادیث، آداب واخلاق، وعظ ونصیحت، امثال اور آپﷺ کی ماثور دعاؤں سے متعلق ہیں، مترجم نے حدیث مع اعراب لکھا ہے اورہرحدیث کا ترجمہ سامنے لکھا ہے۔ وحیداللغات مرتب: حضرت مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآباد، زبان اردو، جلد:۲۸، ناشر: مطبع احمدی لاہور، سائزمتوسط۔ یہ اردو زبان میں حدیث کی نہایت جامع اور مبسوط لغت ہے، جو متوسط تقطیع کے ۲۸/جلدوں پر مشتمل ہے، اس لغات کی تالیف میں "نہایہ لابن الاثیر، مجمع البحار، قاموس المحیط، صحاح جوہری، محیط المحیط، منتہی العرب، مجمع البحرین، لسان العرب، الدرالنسر فی تلخیص الہایہ، الغریبین، الفائق، المغرب، شرح النہج العجیب" وغیرہ سے مدد لی گئی ہے؛ نیزاس لغت کی ترتیب میں درج ذیل امور کا خاص طور پر لحاظ کیا گیا ہے۔ ۱۔ایک لفظ کے جتنے معنی ائمہ لغت سے منقول ہیں ان سب کو بیان کرتے ہیں۔ ۲۔حدیث میں جہاں وہ لفظ آیا ہے اس فقرے کو نقل کرتے ہیں، اس کا ترجمہ کرتے ہیں، اس کے مفہوم ومطلب بیان کرتے ہیں۔ ۳۔الفاظ کی صرفی تعلیل بھی بتاتے ہیں۔ ۴۔کہیں کہیں حدیث کی تاویل اور توجیہ بھی لکھتے ہیں۔ ۵۔اختلافی مسائل میں ائمہ اربعہ کے مذاہب بھی ذکر کرتے ہیں۔ ۶۔اہل لغت کے فروگذاشت اور تسامح کو بھی جابجا بیان کرتے ہیں۔ علم حدیث سے متعلق جو کتابیں حیدرآباد میں تو نہیں لکھی گئیں؛ لیکن یہاں کے ادارہ سے وہ شائع ہوئیں، وہ بھی حیدرآباد اور دکن کے حدیثی خدمات میں داخل ہیں؛ لہٰذا ذیل میں اس کی ایک فہرست دی جارہی ہے: اصول الحدیث شمار نام کتاب مصنف سنہ اشاعت جلد ضخامت ۱ کتاب الاعتبار (الطبعۃ الثالثۃ) ابوبکر الحازمی، المتوفی:۵۸۴ھ ۱۴۰۱ھ م ۱۹۸۱ء ۱ ۲۵۸ ۲ الأمم لایقاظ الھمم برہان الدین الکورانی، المتوفی:۱۱۰۲ھ ۱۳۲۸ھ م ۱۹۱۰ء ۱ ۱۳۴ ۳ بغیۃ الطالبین احمد النخلی، المتوفی:۱۱۱۴ھ ۱۳۲۸ھ م ۱۹۱۰ء ۱ ۸۴ ۴ الامدا عبداللہ البصری، المتوفی ۱۱۳۴ھ ۱۳۲۸ھ م ۱۹۱۰ء ۱ ۹۲ ۵ قطف ا لثمر صالح العمری، المتوفی ۱۲۱۸ھ ۱۳۲۸ھ م ۱۹۱۰ء ۱ ۷۶ ۶ اتحاف الاکابر ابوعلی الشوکانی، المتوفی ۱۲۵۵ھ ۱۳۲۸ھ م ۱۹۱۰ء ۱ ۱۱۹ ۷ الکفایۃ فی علوم الروایۃ الخطیب البغدادی، المتوفی: ۶۴۳ھ ۱۳۹۰ھ م ۱۹۷۰ء ۱ ۶۱۲ ۸ مشکل الحدیث (الطبعۃ الثانیہ) ابن فورک، المتوفی ۴۰۶ھ ۱۴۱۵ھ م ۱۹۹۴ء ۱ ۲۸۶ ۹ معرفۃ علوم الحدیث (الطبعۃ الثنانیۃ) الحاکم النیسابوری، المتوفی ۴۱۵ھ ۱۴۰۱ھ م ۱۹۸۱ء ۱ ۲۶۹ ۱۰ الاتحافات السنیۃ فی الاحادیث القدسیۃ (الطبعۃ الثانیۃ) محمد المدنی، المتوفی ۱۲۷۱ھ ۱۳۵۸ھ م ۱۹۳۹ء ۱ ۱۹۵ ۱۱ جامع مسانید الامام الاعظم ابی حنیفہؒ ابوالمؤید الخوارزمی، المتوفی:۶۶۸ھ ۱۲۳۲ھ م ۱۹۱۳ء ۲ ۱۱۶۵ ۱۲ الجوھر النقی ابن الترکمانی، المتوفی:۶۶۵ھ ۱۳۱۶ھ م ۱۸۹۸ء ۲ ۶۷۱ ۱۳ السنن الکبریٰ وفی ذیلھا الجوہر النفی ابوبکر البیہقی، المتوفی:۴۵۸ھ ۱۰ ۴۵۹۵ ۱۴ شرح تراجم أبواب صحیح البخاری (الطبعۃ الخامسۃ) شاہ ولی اللہ محدث دہلوی، المتوفی:۱۱۷۶ھ ۱۴۱۵ھ م ۱۹۹۵ء ۱ ۱۶۲ ۱۵ القول المسدد فی الذب عن المسند (الطبعۃ الخامسۃ) ابن حجر العسقلانی، المتوفی:۸۵۲ھ ۱۴۱۵ھ م ۱۹۹۴ء ۱ ۲۰ ۱۶ عمل الیوم واللیلۃ (الطبعۃ الثالثۃ) ابن السنی، المتوفی:۳۶۴ھ ۱۳۹۸ھ م ۱۹۷۸ء ۱ ۲۳۵ ۱۷ کنزالعمال فی سنن الأقوال والأفعال (الطبعۃ الثانیۃ) علی المتقی الہندی، المتوفی:۹۷۵ھ ۲۲ ۸۸۵۳ ۱۸ المستدرک علی الشیخین مع التلخیص للذھبی الحاکم النیسابوری، المتوفی:۴۰۵ھ ۱۔۴ ۱۹ المسند ابوداؤد الطیالسی، المتوفی:۲۰۴ھ ۱۳۲۱ھ م ۱۹۰۳ء ۱ ۴۰۴ ۲۰ المسند (الطبعۃ الثانیۃ) ابوعوانہ، المتوفی:۳۰۶ھ ۵ ۱۹۷۷ ۲۱ مشکل الآثار (الطبعۃ الثانیۃ) الامام ابوجعفر الطحاوی، المتوفی:۳۲۱ھ ۱۰ ۴۲۹۰ ۲۲ المعتصر من المختصر (الطبعۃ الثانیۃ) القاضی یوسف الحنفی، المتوفی:۳۲۱ھ ۱۳۶۲ھ م ۱۹۴۳ء ۲ ۷۷۶ ۲۳ الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاف مع الفھرس (الطبعۃ الثانیۃ) الحافظ ابن عبدالبر القرطبی، المتوفی:۴۶۳ھ ۱۳۳۶ھ م ۱۹۱۶ء ۲ ۱۲۷۲ ۲۴ التاریخ الکبیر الامام محمد بن اسماعیل البخاری، المتوفی:۲۵۶ھ ۲۵ تجرید اسماء الصحابۃ مختصر اسدالغابۃ لابن الاثیر الجزری الحافظ شمس الدین الذہبی، المتوفی:۷۴۸ھ ۱۳۱۵ھ م ۱۸۹۵ء ۲ ۸۲۷ ۲۶ تذکرۃ الحفاظ من الطبعۃ الاولیٰ الی السابعۃ (الطبعۃ الرابعۃ) الحافظ شمس الدین الذہبی، المتوفی:۷۴۸ھ ۱۳۹۰ھ م ۱۹۷۰ء ۴ ۱۶۵۱ ۲۷ تعجیل المنفعۃ بزوائد رجال الائمۃ الاربعۃ الحافظ ابن حجر العسقلانی، المتوفی:۸۵۲ھ ۱۳۲۴ھ م ۱۹۰۴ء ۱ ۵۷۵ ۲۸ تہذیب التہذیب الحافظ ابن حجر العسقلانی، المتوفی:۸۵۲ھ ۱۲ ۶۷۲۰ ۲۹ مقدمۃ الجرح والتعدیل الحافظ ابن أبی حاتم الرازی، المتوفی:۳۲۷ھ ۱۳۷۱ھ م ۱۹۵۲ء ۱ ۴۱۵ ۳۰ الجرح والتعدیل الحافظ ابن أبی حاتم الرازی، المتوفی:۳۲۷ھ ۱۴ ۵۰۲۵ ۳۱ قرۃ العین عبدالغنی البحرانی ۱۳۳۵ھ م ۱۹۰۵ء ۱ ۶۳ ۳۲ کتاب الکنی والاسماء ابوبشرالدولابی، المتوفی:۳۱۰ھ ۱۳۲۴ھ م ۱۹۰۴ء ۲ ۴۶۹ ۳۳ کتاب الکنی الامام البخاری، المتوفی:۲۵۶ھ ۱۳۹۸ھ م ۱۹۷۸ء ۱ ۱۰۶ ۳۴ لسان المیزان ابن حجرالعسقلانی، المتوفی:۸۵۲ھ ۶ ۲۳۸۶ ۳۵ الموضح الاوھام الجمع والتفریق الحافظ الخطیب البغدادی، المتوفی:۴۶۳ھ ۱۳۷۹ھ م ۱۹۶۰ء ۲ ۱۰۰۸ ۳۶ بیان خطأ البخاری فی تاریخہ (الطبعۃ الثانیۃ) ابن أبی حاتم الرازی، المتوفی:۳۲۷ھ ۱۴۱۷ھ م ۱۹۹۶ء ۱ ۲۰۶ ۳۷ الثقات الحافظ محمدبن حبان البستی، المتوفی:۳۵۴ھ ۹ ۴۱۷۰ ۳۸ التقیید لمعرفۃ رواۃ السنن والمسانی الحافظ ابن نقطۃ، المتوفی:۶۲۹ھ ۲ ۷۳۹ ۳۹ نزہۃ الالباب فی الالقاب الحافظ ابن حجر العسقلانی، المتوفی:۸۵۲ھ ۱۴۱۵ھ م ۱۹۹۴ء ۱ ۶۱۰ ۴۰ الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب ابن عبدالبر ۱۳۳۶ھ ۴۱ مفتاح السعادہ طاش کبری زادہ ۱۳۲۸ھ