انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
وقت کی تنگی یا بھول کی وجہ سے کیا وقتی نماز قضاء سے پہلے پڑھی جاسکتی ہے؟ اگر کسی شخص کی نماز ظہر قضاء ہوگئی اور وہ عصر کو مسجد میں ایسے وقت پہنچا کہ وقت بالکل تنگ ہے یا عصر کا وقت کافی ہے، مگر وہ اس کو بھول گیا ،جس وقت نماز عصر ادا کرچکا تب اس کو یاد آیا کہ میری نماز ظہر قضاء ہوگئی، تو اس حالت میں قضائے ظہر بعد عصر پڑھ سکتا ہے ، اگر ایسے وقت یاد آیا کہ عصر کی اقامت ہورہی ہے اور ظہر پڑھنے کی صورت میں عصر کی جماعت نہ ملے گی تو ظہر پہلے پڑھے اور عصر بعد میں ، اگرچہ جماعت فوت ہوجائے، مگر یہ حکم صاحبِ ترتیب شخص کے لئے ہے، جو صاحبِ ترتیب نہ ہو وہ پہلے موجودہ وقتی نماز پڑھے پھر بعد میں قضاء نماز پڑھے۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۳۲۷، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)