انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
کیا تمام سنن ونوافل کے ساتھ ہی نماز اداء ہوگی؟ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ نماز کی تمام رکعتیں پڑھنے ہی پر نماز ادا ہوتی ہے ورنہ نہیں اور تعدادِ رکعت کی زیادتی سے بچنے کے لئے نماز ہی چھوڑ دیتے ہیں یہ غلط ہے اور جان بوجھ کر نماز چھوڑنا گناہ کبیرہ ہے اور اس کی قضاء کرنا ضروری ہے،ان رکعتوں میں فرض،واجب، سنت مؤکدہ، سنتِ غیر مؤکدہ اور نوافل ہوتےہیں، ان میں سے اگر فرض ،واجب اور سنتِ مؤکدہ بھی ادا کرلیں تو نماز ادا ہوجاتی ہے،جیسےنماز عشاء میں کل ۱۷/رکعات ہیں، لیکن اس میں سے صرف ۹/رکعات یعنی۴/فرض،۲/سنت اور ۳/ وتر واجب، ادا کرلیں تو عشاء ادا ہوجائے گی، عشاء کے بقیہ سنن نوافل اگر پڑھ لے تو بڑا ثواب ہے، نہ پڑھے تو کچھ حرج نہیں،لیکن نوافل کو ایسا ضروری سمجھنا کہ ان کی وجہ سے فرائض و واجبات بھی ترک کردینا بہت غلط بات ہے۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۳/۷۶، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)