انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابن عمر کی دعاءِ صبح عبداللہ بن سبرہ فرماتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تو حضرت ابن عمرؓ یہ دعاء پڑھتے اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مَنْ اَعْظَمِ عِبَادِکَ نَصِیْباً فِیْ کُلِّ خَیْرٍ تُقسِمْہُ فِیْ الْغَدَاوۃِ مِنْ نُورِ تَھْدِیْ بِہ وَرَحْمَۃٍ تَنْشُرُھَا وَرِزْقٍ تُبْسِطُہُ وَضُرٍّ تَکْشِفَہُ وَبَلَاءٍ تَرْفَعُہُ وَفِتْنَۃٍ تَصْرِفُھَا وَسُوْءٍ تَدْفَعُہُ (مطالب عالیہ:۳/۲۵۲) ترجمہ: اے اللہ ہمیں اپنے بندوں میں سب سے زیادہ خیر کا حصہ پانے والا بنا، جسے آپ صبح تقسیم فرماتے ہیں،اس نور سے جس سے ہدایت ہو اور اس رحمت سے جو عام ہو، وہ رزق جو وسیع ہو اور مصیبت جو دور ہوجائے،وہ بلائیں جو دفع ہوجائیں اورفتنے ہٹ جائیں ، برائیاں دفع ہوجائیں۔ حضرت ابن مسعودؓ سے مروی ہے کہ رسول پاک ﷺ شام کو یہ دعاء پڑھتے تھے۔ اَمْسَیْنَا وَاَمَسی اَلْمُلْکُ لِلّٰہِ وَالْحَمْدُ للّٰہِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ اَللّٰھُمَّ اَنِّی اَسْئَلُکَ مِنْ خَیْر ھٰذِہِ اللَّیْلَۃِ وَخَیْرِ مَا قَبْلَھَا وَخَیْرِمَابَعْدَھَا اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکَسْلِ وَالْھَرَمِ وَالْجُبُنِ وَالْبُخْلِ وَعَذَابٍ فِی الدُّنْیَا وَعَذابٍ فِیْ الْقَبْرِ (مسلم:۲/۳۵۰،الدعاء:۲/۹۵۲) اسی طرح صبح میں البتہ یہاں اصبحنا واصبح ہوگا۔ ترجمہ: ہم نے اورپوری دنیا نے اللہ کے واسطے شام کی ،تمام تعریف اللہ ہی کے لئے ،کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ،اسی کے لئے بادشاہت ،اسی کے لئے تعریف ،وہ ہر شئی پر قادر ہے، اے اللہ میں سوال کرتا ہوں، اس رات کی بھلائی کا اوراس سے پہلے کی بھلائی کا اوراس کے بعد کی بھلائی کا،اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں سستی سے سخت بڑھاپے سے ،بزدلی سے بخل سے اوردنیا کی تکلیفوں سے اورقبر کے عذاب سے۔