انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
وعدہ خلاف کی امامت کا کیا حکم ہے؟ بلا وجہِ شرعی وعدہ خلافی کرنا ناجائز اور گناہ ہے، اگر وعدہ کرتے وقت تو پورا کرنے کی نیت تھی لیکن بعد میں کسی مجبوری سے پورا نہیں کرسکا تو اس میں مضائقہ نہیں، اگر زید کو وعدہ خلافی اور بدمعاملگی کی عادت ہوگئی ہے جس سے دوسروں کو بھی اذیت ہوتی ہے تو اولاً زید کو نرمی سے سمجھانا چاہئے کہ یہ عادت خلافِ شرع اور ناجائز ہے، اگر زید توبہ کرلے اور آئندہ ان چیزوں کو چھوڑدے تب تو خیر، ورنہ زید کو امامت سے علاحدہ کردیا جائے ،بشرطیکہ زید سے بہتر امامت کے لائق دوسرا شخص موجود ہو۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۱۷۶،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)