انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اخماس اور اعشار قرونِ اولیٰ کے قرآنی نسخوں میں ایک اور علامت کارواج تھا اور وہ یہ کہ ہرپانچ آیتوں کے بعد (حاشیہ پر) لفظ "خمس" یا "خ" اور ہردس آیتوں کے بعد لفظ "عشر" یا "ع" لکھدیتے تھے، پہلی قسم کی علامتوں کو "اخماس" اور دوسری قسم کی علامتوں کو "اعشار" کہا جاتا تھا ۔ (مناہل العرفان: ۱/۴۰۳) علماء متقدمین میں یہ اختلاف بھی رہا ہے کہ بعض حضرات ان علامتوں کو جائز اور بعض مکروہ سمجھتے تھے، یقینی طور سے یہ کہنا بھی مشکل ہے کہ یہ علامتیں سب سے پہلے کس نے لگائیں؟ ایک قول یہ ہے کہ اس کا موجد حجاج بن یوسف تھا اور دوسرا قول یہ ہے کہ سب سے پہلے عباسی خلیفہ "مامون" نے اس کا حکم دیا تھا (البرہان: ۱/۲۵۱) لیکن یہ دونوں اقوال اس لیے درست معلوم نہیں ہوتے کہ خود صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے زمانے میں "اعشار" کا تصور ملتا ہے؛ چنانچہ حضرت مسروق رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ مصحف میں "اعشار" کا نشان ڈالنے کو مکروہ سمجھتے تھے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ، فی التعشیر فی المصحف: ۲/۸۶۲۳)