انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** سعی کے درمیان حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ جب بطن سیل پر پہنچے( درمیان صفا ومروہ) تویہ پڑھا، یعنی میلین اخضرین کے پاس اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاَنْتَ الْاَعَزُّ الْاَکَرَاُم (الدعا:۲/۱۲۰۳) حضرت ابن مسعودؓ کی ایک روایت میں ہے کہ جب آپ ﷺ صفاکے نیچے آئے تو یہ پڑھنے لگے: رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ اِنِّکَ اَنْتَ الْاَعَزّ الْاَکْرَمُ ترجمہ: اے رب ہماری مغفرت فرما اور رحم فرما آپ ہی عزت والے کریم ہیں۔ (ابن ابی شیبہ:۱۰/۳۷۱) حضرت جابرؓ کی ایک طویل حدیث جس میں آپ ﷺ کے حج کی تفصیل ہے کہ آپ ﷺ جب باب صفا کی طرف آئے تو آپ ﷺ نے پڑھا۔ اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعائِرِ اللہِ اَبْدَأُ بِمَا بَدَأ اللہ بہ (الفتوحات:۴/۳۹۷) پھر صفا پر چڑھے ترجمہ: صفا اورمروہ اللہ کے نشانیوں میں سے اہم نشان ہے شروع کرتا ہوں اس سے جس سے اللہ نے شروع کیا۔ حضرت ام سلمہ ؓ کی روایت ہے کہ آپ ﷺ سعی میں یہ پڑھ رہے تھے۔ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاھْدِنِی السَّبِیْلَ الْاَقْوَمُ (الفتوحات:۴/۴۰۲) ترجمہ:اے میرے رب ہماری مغفرت فرما اور رحم فرما اوردرست راستے کی رہنمائی فرما۔