انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مصر میں حضرت علیؓ کی مخالفت گویہ حکم قیس کی مرضی کے بالکل خلاف تھا اوراس سے ان کی بڑی سبکی ہوئی تھی تاہم وہ حضرت علیؓ کے سچے خیر خواہ تھے اس لئے بے چوں و چراں مصر محمد بن ابی بکر کے حوالہ کردیا اور تمام نشیب و فراز سمجھا کر اپنی پالیسی واضح کردی،لیکن وہ کمسن اورناتجربہ کار تھے جوانی کا جوش تھا،آتے ہی خر بنا والوں پر فوج کشی کردی، یہ لوگ بڑے شجاع اوربہادر تھے اس لئے ابن ابی بکر کو فاش شکست ہوئی اس سخت گیر پالیسی سے سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ پہلے صرف ایک قریہ کے لوگ حضرت علیؓ کے مخالف تھے،محمد بن ابی بکر نے اپنے طرز عمل سے اوروں کو بھی مخالف بناکر امیر معاویہؓ کو فائدہ اٹھانے کا موقع دے دیا۔ چنانچہ معاویہؓ بن خدیج کندی نے جو حضرت عثمانؓ کی شہادت سے متاثر تھے مصر میں آپ کے قصاص کی دعوت شروع کردی، اس طرح مصر کی فضا مسموم ہوگئی، (طبری:۳۳۹۲) حضرت علیؓ کو اس کی خبر ہوئی تو انہوں نے اشترنخعی کو لکھا کہ تم مصر جاکر اس کا انتظام سنبھالو یہ حکم ملتے ہی اشتر روانہ ہوگئے مگر کہا جاتا ہے کہ امیر معاویہؓ کے اشارے سے راستہ ہی میں ان کا کام تمام کردیا گیا