انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وفد مہرہ وفد مہرہ اپنے رئیس مہری بن الابیض کی سرکردگی میں حضوراکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ، حضور ﷺ نے ان کے سامنے اسلام پیش کیا ، وہ لوگ اسلام لائے ، حضور ﷺ نے ان کو انعام دیا اور یہ فرمان تحریر فرمایا : " یہ فرمان محمد رسول اللہ (ﷺ) کی جانب سے مہری بن الابیض کے لئے ان مہرہ کے متعلق ہے جو آنحضرتﷺ پر ایمان لائیں ، نہ تو یہ فنا کئے جائیں نہ برباد کئے جائیں ، ان پر شرائع اسلام کا قائم کرنا واجب ہے ، جو اس حکم کو بدلے گا وہ ( گویا ) جنگ کرے گا اور جو اس پر ایمان لائے گا تو اس کے لئے اللہ اور رسول کی ذمہ داری ہے ، گری پڑی چیز ( مالک کو ) پہنچاناہوگا ، مواشی کو سیراب کرنا ہوگا ، میل کچیل برائی ہے ، بے حیائی نافرمانی ہے " (بقلم محمد بن مسلمہ الانصاری ) قبیلہ مہرہ کے ایک اور شخص جن کا نام زہیر بن قرضم بن العجیل بن قباث تھااورجو الشجر سے تھے حضوراکرم ﷺ کے پاس آئے ، حضورﷺ نے ان کی ان بُعد مسافت کی وجہ سے اکرام و مدارات فرمائی ، جب انھوں نے واپسی کا ارادہ کیا تو آپ نے انھیں بٹھایا اور سوار کرایا ، اور انھیں ایک فرمان تحریر کردیا . (ابن سعد)