انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ایک شب کی اجازت اسی تاریخ کو عصر کے وقت ابن سعد کچھ لوگوں کو ساتھ لئے ہوئے حضرت حسین ؓ کی فرودگاہ پر آپ سے ملنے آیا، آپ نے ملاقات کے لئے نکلنے کا عزم کیا؛ لیکن عباسؓ نے روکا کہ آپ تکلیف نہ کیجئے میں جاتا ہوں، حضرت حسینؓ نے فرمایا، اچھا تم ہی جاؤ مگر یہ پوچھ لینا کہ یہ لوگ کیوں آئے ہیں؛چنانچہ عباسؓ جاکر ان سے ملے اورآنے کا مقصد پوچھا، فوجیوں نے جواب دیا کہ امیر فلاں فلاں مقصد سے آئے ہیں غالباً اس سے آغاز جنگ کی طرف اشارہ تھا؛کیونکہ عباسؓ نے انہیں جواب دیا کہ ‘‘ اچھا ابھی جلدی نہ کرو، میں امام کو تمہارے آنے کا مقصد بتادوں؛چنانچہ انہوں نے حضرت حسینؓ کو اس کی خبر کی آپ نے فرمایا، اچھا آج رات بھر کی اورمہلت لے لو تاکہ اس آخری رات کو اچھی طرح نمازیں پڑھ لیں، دعائیں مانگ لیں اورتوبہ واستغفار کرلیں، خدا خوب جانتا ہے کہ مجھ کو نماز، اس کی کتاب کی تلاوت اوردعا اور استغفار سے کتنادلی تعلق ہے،عباسؓ نے جاکر ابن سعد کے دستہ سے کہا کہ آج تم لوگ لوٹ جاؤ، رات کو ہم اس معاملہ پر غور کریں گے اورجو کچھ فیصلہ ہوگا صبح جواب دیں گے، ابن سعد نے شمر سے پوچھا تمہاری کیا رائے ہے؟ اس نے کہا آپ امیر ہیں آپ جانیں شمر کے بعد پھر اور لوگوں سے رائے لی سب نے مہلت دینے کی رائے دی اورابن سعد اس دن لوٹ گیا ان لوگوں کی واپسی کے بعد امام نے اپنے ساتھیوں کو جمع کرکے حسب ذیل خطبہ دیا: