انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اللہ ورسولﷺ کی محبت بھائیو! اسلام جس طرح ہم کو اللہ ورسولﷺ پر ایمان لانے اورنماز،روزہ اورحج وزکوٰۃ اداکرنے کی تعلیم دیتا ہے اورایمانداری اورپرہیزگاری اورخوش اخلاقی اورنیک اطواری اختیار کرنے کی ہدایت اورتاکید کرتاہے،اس طرح اس کی ایک خاص ہدایت اورتعلیم یہ بھی ہے کہ ہم دنیا کی ہرچیز سے زیادہ،یہاں تک کہ اپنے ماں باپ اوربیوی بچوں اورجان ومال اورعزت وآبرو سے بھی زیادہ،خدااوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اور اس کے دین سے محبت کریں۔ یعنی اگرکبھی کوئی ایسا نازک اورسخت وقت آئے کہ دین پر قائم رہنے اور اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکموں پرچلنے کی وجہ سے ہمیں جان ومال اورعزت وآبروکاخطرہ ہو،تو اسوقت بھی اللہ ورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اوردین کو نہ چھوڑیں اور جان ومال یا عزت وآبروپرجوکچھ گزرے،گذرجانے دیں۔ قرآن وحدیث میں جابجا فرمایا گیا ہے کہ جو لوگ اسلام کا دعویٰ کریں اور ان کو اللہ ورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اور ان کے دین کے ساتھ ایسی محبت اور اس درجہ کا تعلق نہ ہو،وہ اصلی مسلمان نہیں ہیں، بلکہ وہ اللہ کی طرف سے سخت سزا اورعذاب کے مستحق ہیں،سورۂ توبہ میں فرمایا گیا ہے: "قُلْ اِنْ کَانَ اٰبَاؤُکُمْ وَاَبْنَاؤُکُمْ وَاِخْوَانُکُمْ وَاَزْوَاجُکُمْ وَعَشِیْرَتُکُمْ وَاَمْوَالُۨ اقْتَرَفْتُمُوْہَا وَتِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَہَا وَمَسٰکِنُ تَرْضَوْنَہَآ اَحَبَّ اِلَیْکُمْ مِّنَ اللہِ وَرَسُوْلِہٖ وَجِہَادٍ فِیْ سَبِیْلِہٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَاْتِیَ اللہُ بِاَمْرِo وَاللہُ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ"۔ (التوبہ:۲۴) (اے رسولﷺ )تم ان لوگوں کو جتلادوکہ اگرتمہارے ماں باپ،تمہاری اولاد،تمہارے بھائی برادر تمہاری بیویاں اورتمہاراکنبہ قبیلہ اور تمہارامال دولت،جسے تم نے کمایا ہے اور تمہاری تجارت جس کی کساد بازاری سے تم ڈرتے ہو اور تمہارے رہنے کے مکانات جوتمہیں پسند ہیں(سواگریہ چیزیں)تم کو زیادہ محبوب ہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اس کے دین کے لیے کوشش کرنے سے تو اللہ کے فیصلے کا انتظار کرو اور(یادرکھو)کہ اللہ نہیں ہدایت دیتاہے نافرمانوں کو۔ اس آیت سے معلوم ہواکہ اللہ ورسول اللہﷺ کے اور ان کے دین کے مقابلہ میں اپنے ماں باپ یا بیوی بچوں یا مال وجائداد سے زیادہ محبت رکھتے ہوں اور جن کو اللہ ورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا مندی اوردین کی خدمت وترقی سے زیادہ فکر ان چیزوں کی ہو ،وہ اللہ کے سخت نافرمان ہیں اور اس کے غضب کے مستحق ہیں،ایک مشہور اورصحیح حدیث میں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایمان کی مٹھاس اوردین کا ذائقہ اسی شخص کو نصیب ہوگا جس میں تین باتیں ہوں،اول یہ کہ اللہ ورسول کی محبت اس کو تمام ماسواسے زیادہ ہو،دوسرے یہ کہ جس آدمی سے بھی محبت کرے صرف اللہ کے لیے کرے(گویاذاتی اورحقیقی محبت صرف اللہ ہی سے ہو)اور تیسرے یہ کہ ایمان کے بعد کفر کی طرف لوٹنا اوردین کو چھوڑنا اس کو ایسا ناگوار اورگراں ہو جیسا کہ آگ میں ڈالا جانا"۔ (مسلم، بَاب حَلَاوَةِ الْإِيمَان،حدیث نمبر:۱۵، شاملہ، موقع الإسلام) تومعلوم ہواکہ اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک اصلی اور سچے مسلمان وہی ہیں جن کو اللہ ورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اوردین اسلام کی محبت دنیا کے تمام آدمیوں اورتمام چیزوں سے زیادہ ہو،یہاں تک کہ اگروہ کسی آدمی سے بھی محبت کریں تو اللہ ہی کے لیے کریں اور دین سے ان کو ایسی الفت ہو کہ اس کو چھوڑکر کفر کا طریقہ اختیار کرنا ان کے لیے اتنا شاق اورایسا تکلیف دہ ہو جیسا کہ آگ کے الاؤ میں ڈالا جانا،ایک اورحدیث میں ہے،حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سےکوئی شخص اس وقت تک پورا مومن اوراصلی مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس کو میری محبت اپنے ماں باپ سے اوراپنی اولاد سے اوردنیا کے سارے آدمیوں سے زیادہ نہ ہو"۔ (بخاری، بَاب حُبُّ الرَّسُولِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْإِيمَانِ،حدیث نمبر:۱۴، شاملہ، موقع الإسلام) بھائیو!ایمان دراصل اسی کانام ہے کہ آدمی بالکل اللہ ورسول کا ہوجائے اوراپنے سارے تعلقات اورخواہشات کو ان کے تعلق پر اور ان کے دین کی راہ میں قربان کرسکے،جس طرح کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے کردکھایا اورآج بھی اللہ کے سچے اور صادق بندوں کا یہی حال ہے،اگرچہ ان کی تعدادبہت کم ہے،اللہ تعالی ہم سب کو بھی انہیں کے ساتھ اور انہیں میں سے کردے