انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مشرف الدولہ کی حکومت مشرف الدولہ کی حکومت وامارت کوجب سب دیلمی سرداروں نے جوعراق میں موجود تھے، منظور کرلیا توسلطان الدولہ نے اپنے بیٹے ابوکالیجار کوفوج دے کرروانہ کیا، ابوکالیجار نے اہواز پرقبضہ کرلیا، چند معرکہ آرائیوں کے بعد سنہ۴۱۲ھ میں کوفہ کے اندر شیعوں اور سنیوں میں سخت فساد ہوا، اس فساد کے شعلے بغداد تک بھی پہنچے؛ یہاں بھی فساد برپا ہوگیا، دیلمی جوقابو یافتہ تھے، شیعہ تھے، خلیفہ جوکوئی طاقت نہ رکھتا تھا، سنی تھا، ترکوں کی آبادی بغداد وسامرا میں کافی تھی، ترک بھی سب سنی تھے اور اُسی بناپروہ خلیفہ کے احکام کی تعمیل سب ضروری سمجھتے تھے، خلیفہ قادر نے ان تمام حالات پرخوب غور کرکے سنیوں کی امداد وحمایت میں کئی مرتبہ جرأت سے کام اور شیعوں کوان کی ناشدنی حرکات سے روکا، اس طرح ترکوں اور بغداد کے سینوں کی ایک معقول تعداد خلیفہ قادر باللہ کی حامی تھی اور یہی وجہ تھی کہ خلیفہ قادر باللہ نے کچھ نہ کچھ رُعب ووقار حاصل کیا، ماہِ ربیع الاوّل سنہ۴۱۶ھ میں مشرف الدولہ نے اپنی حکومت کے پانچویں سال وفات پائی اور اس کی جگہ اس کا بھائی ابوطاہر جلال الدولہ والی بصرہ مسند نشین ہوا۔