انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سوید بن صامت نبوت کا گیار ہواں سال شروع ہوچکا تھا،مدینہ کا رہنے والا قبیلہ اوس کا ایک شخص سوید بن صامت مکہ میں آیا جو اپنی قوم میں کامل کے لقب سے مشہور تھا، اس کی ملاقات اتفاقاً آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس کو اسلام کی دعوت دی،اس نے کہا شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھی وہی ہے جو میرے پاس ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تیرے پاس کیا ہے؟ اُس نے کہا کہ حکمتِ لقمان،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سُناؤ،اُس نے کچھ اشعار پڑھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سُن کر فرمایا کہ یہ اچھا کلام ہے لیکن میرے پاس قرآن مجید ہے جو اس سے بہتر و افضل ہے،اورہدایت ونور ہے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید اس کو سنایا،اُس نے قرآن مجید سُن کر اوراقرار کیا کہ واقعی یہ ہدایت اورنور ہے،بعض روایات میں ہے کہ وہ مسلمان ہوگیا بعض میں ہے کہ وہ مسلمان نہیں ہوا،مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت بالکل نہیں کی،مدینہ میں جاکر وہ ایک لڑائی میں جو اوس وخزرج کے درمیان ہوئی مارا گیا۔