انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سانپ،بچھو چالیس سال تک سانپ اور بچھو کے ڈنک کا عذاب اس سے پہلے آٹھویں باب، چودھویں باب اورسولہویں باب میں بھی جہنم کے سانپ اوربچھوؤں کا ذکر گذرچکا ہے۔ (حدیث) حضرت عبداللہ بن الحارث بن جزء الزبیدی ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: إِنَّ فِي النَّارِ حَيَّاتٍ کَأَمْثَالِ أَعْنَاقِ الْبُخْتِ تَلْسَعُ إِحْدَاهُنَّ اللَّسْعَةَ فَيَجِدُ حَمْوَتَهَا أَرْبَعِينَ خَرِيفًا وَإِنَّ فِي النَّارِ عَقَارِبَ کَأَمْثَالِ الْبِغَالِ الْمُوکَفَةِ تَلْسَعُ إِحْدَاهُنَّ اللَّسْعَةَ فَيَجِدُ حَمْوَتَهَا أَرْبَعِينَ سَنَةً (مسند احمد،باب حدیث عبداللہ بن الحارث بن جزء،حدیث نمبر:۱۷۰۵۲) (ترجمہ)جہنم میں بختی اونٹوں کی گردنوں کے برابر موٹے)سانپ ہیں ان میں سے جس کسی نے ایک دفعہ ڈس لیا تو اس کا زہر چالیس سال تک باقی رہے گا اسی طرح جہنم میں گابھن خچروں کی مانند(موٹے)بچھو ہیں ان میں جو کوئی ایک دفعہ ڈسے گا تو اس کی گرمی(بھی)چالیس سال تک تکلیف دے گی۔ قرآن پاک میں بچھوؤں کا ذکر: زِدْنَاهُمْ عَذَابًا فَوْقَ الْعَذَابِ (النحل:۸۸) ہم ان کے لئے ایک سزا پر دوسری سزا بڑھادیں گے۔مذکورہ آیت کی تفسیرمیں حضرت ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں۔(یہ عذاب کے ایسے)بچھو ہوں گے جن کے ڈنک شہد کی بڑی مکھی کے برابر ہوں گے۔ (مستدرک حاکم) اسی طرح : فَزِدْهُ عَذَابًا ضِعْفًا فِي النَّارِ (ص:۶۱) ترجمہ(اس کو دوزخ میں دوگنا عذاب دیجیو)کی تفسیر میں بھی حضرت ابن مسعودؓ سے مروی ہے کہ اہل جہنم پر سانپوں اوربچھوؤں کا عذاب مسلط کیا جائے گا۔ (ابن ابی حاتم) دوزخ کے ساحل پر سانپ اوربچھو حضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں جہنم کے ساحل ہیں جن میں سانپ بچھو رہتے ہیں جن کی گردنیں بختی اونٹ جیسی (موٹی) ہیں۔ (ابن وھب) سانپ بچھو کتنے بڑے ہیں ,ان کے ڈنک سے کتنی تکلیف ہوگی: یزید بن شجرہؒ فرماتے ہیں جیسے سمندر کے ساحل ہیں اسی طرح جہنم کے ساحلوں میں کنویں ہیں جن میں بلائیں اور سانپ ہیں جیسے بختی اونٹ ہوتے ہیں اوربچھو ہیں جو بوجھل خچروں کی مانند ہیں جب دوزخی عذاب میں کمی کا سوال کریں گے تو انہیں حکم ہوگا ساحلوں کی طرف چلے جاؤ (جب وہاں پہنچیں گے)تو انہیں وہ بلائیں ان کے جبڑوں پہلوؤں اوران کے جسم کے جس حصہ کو خدا کو منظور ہوگا ڈس لیں گے جس سے ان کا جسم ٹکڑے ٹکڑے ہوکر نیچے گر پڑے گا تو یہ (کفار)وہاں سے لوٹ کر بڑی آگ کی طرف دوڑ پڑیں گے اوران پر خارش کی بیماری مسلط کردی جائے گی یہاں تک کہ جو کوئی اپنی جلد کو کھرچے گا اس کی ہڈیاں ظاہر ہوجائیں گی پھر انہیں کہا جائے گا اے فلانے تجھے یہ عذاب تکلیف دیتا ہے؟تو وہ کہے گا ہاں تو اسے کہا جائے گا یہ اس کے بدلہ میں ہے جو تو(دنیا میں) مومنین کو تکلیف دیتا تھا۔ (ابن ابی الدنیا وغیرہ) بچھو کے ڈنک سے گوشت جھڑ جائے گا حضرت مجاہد فرماتے ہیں جہنم میں کالے خچر کی طرح بچھو ہیں ان کے ڈنک نیزوں کی طرح ہیں ان میں سے جو بھی کافر کے سرپر ایک دفعہ ڈسے گا تو اس کا گوشت جھڑ کر اس کے قدموں میں جاگرے گا۔ پل صراط کے سانپ ابو عثمان کہتے ہیں پل صراط پر ایسے سانپ ہیں جو دوزخیوں کو ڈسیں گے تو وہ چیخ وپکار کریں گے اسی کے متعلق اللہ تعالی کا فرمان ہے: لَا يَسْمَعُونَ حَسِيسَهَا (الانبیاء:۱۰۲) مومنین اس کی آہٹ بھی نہ سنیں گے(کیونکہ یہ لوگ جنت میں ہوں گے اورجنت اوردوزخ میں بڑا فاصلہ ہے) ابراہیم عجلیؒ کا مچھر کے ڈنک سے نصیحت پکڑنا ابراہیم عجلی کے کندھوں اورپشت پر جب کوئی مچھر بیٹھتا اوراس سے ان کو تکلیف ہوتی تو اپنے آپ کو مخاطب ہوکر فرماتے: وانت تتاذی من حسیس بعوضۃ،وللنار اشقی ساکنین واوجع تیری حالت تو یہ ہے کہ تو مچھر کی آہٹ (یاڈنک سے) تکلیف میں مبتلا ہوجاتا ہے،جہنم میں رہنے والے تو بڑے بد بخت اوربڑے درد مند ہوں گے۔