انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حدیث کا موضوع حدیث کا موضوع آپؐ کی ذاتِ گرامی ہے حدیث کا موضوع اور مرکزآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی ہے،آپ عبداللہ کے بیٹے یا عبدالمطلب کے پوتے ہونے کی حیثیت سے اس کی موضوع نہیں ؛بلکہ اللہ کے رسول ہونے کی حیثیت سے حدیث کا موضوع ہیں، آپﷺ کے صحابہؓ اس کے موضوع بنے تو وہ بھی اس لیے کہ وہ آپ کے صحابی تھے،پس حدیث وہ نعمت خدا وندی ہے جو اللہ رب العزت نے آپ کے سینے میں اتاری اور آپ نے اسے بحکم خدا وندی آگے دوسروں تک پہنچایا، قرآن کریم میں ہے: "وَاَمَّا بِنِعْمَۃِ رَبِّکَ فَحَدِّثْ"۔ (الضحٰی:۱۱) ترجمہ:سو آپ اپنے رب کا احسان آگے(حدّث) بیان کرتے رہیں۔ حضورؐ کو حکم ہوا کہ آپ اس نعمت الہٰی کو آگے بیان کرتے رہیں جو اللہ نے آپ کو عطا فرمائی،یہ نعمت ہے اسی لیے آگے جاکر حدیث بنے،حدّث کے معنی حدیث بیان کرنے کے ہیں، یہ بیان کرنا گو لغۃ زبانی بیان کرنے کا نام ہے ؛لیکن حضورؐ کے اعمال اور طریقے بھی اس نعمت کا عملی بیان ہیں، آپ زبان سے بیان کریں یا عمل سے آپ کی ہر بات اورآپ کی ہر ادا امت کے لیے اللہ تعالی کی نعمت اور کل کائنات کے لیے اللہ کی رحمت ہے، حضورؐ کا وجود مسعود تمام جہانوں کے لیے رحمت ہے اور آپ کی حدیث ہر ظلمت میں ایک اُجالا ہے۔