انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جنت کی بشارت بخاری ومسلم نے حضرت ابوموسی اشعریؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں ایک دن نبی کریمﷺ کے ہمراہ ایک باغ میں تھا یہ باغ مدینے کے باغوں میں ایک باغ تھا ،سو ایک شخص دروازے پر آیا اور اس نے دروازہ کھلوایا حضورﷺ نے فرمایا دروازہ کھول دو اور اس آنے والے شخص کو جنت کی بشارت دیدو،ابوموسیؓ کہتے ہیں میں نے باغ کا دروازہ کھولا تو دیکھاحضرت ابوبکر ہیں میں نے ان کو جنت کی بشارت دیدی یہ سن کر انہوں نے خدا کی حمد بیان کی ،تھوڑی دیر کے بعد ایک اور شخص نے دروازہ کھولا تو حضرت عمر ؓتھے میں نے ان کو یہ بشارت سنادی تو انہوں نے بھی الحمدللہ کہا اس کے بعد تیسرے صاحب نے دروازہ کھلوایا تو حضورﷺ نے ارشاد فرمایا ابوموسی باغ کا روازہ کھول دے اور جو شخص آیا ہے اس کو بشارت دو جنت کی اور ایک بلوے میں مبتلا ہونے کی جو اس کو پہنچے گا چنانچہ میں نے دروازہ کھولا تو حضرت عثمان تھے میں نے ان کو جنت کی بشارت اور بلوے کی خبردی جنت کی بشارت پر انہوں نے خدا کی حمد بیان کی اور بلوے کی خبر سن کر کہا اللہ تعالی کی مدد چاہیے،اس حدیث میں حضورﷺ نے جو فرمایا تھا یعنی حضرت عثمان کا اسی مصر وعراق کی بغاوت میں شہید ہونا تو اہل مصر وعراق نے مدینے پر بلوہ کیا اور حضرت عثمان ذی النورین کو شہید کردیا۔